قائمہ کمیٹی آئی ٹی کی ٹیلی کام آلات کی درآمد کیلئے ایل سیز کھولنے کی سفارش

25 مارچ ، 2023

اسلام آباد (ساجد چوہدری )قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی نے ٹیلی کام آلات کی درآمد کیلئے ایل سیز کھولنے کی سفارش کرتے ہوئے اسلام آباد میں انٹرنیٹ اور سروس کوالٹی میں فرق پر سوال اٹھا دیا، کمیٹی نے کوئٹہ ریڈ زون میں ٹاورز لگانے کی اجازت دینے کی بھی سفارش کردی اور بلوچستان کے 3 اضلاع میں بند منصوبوں کی رپورٹ طلب کرلی،کمیٹی کا اجلاس چیئرمین میر خان محمد جمالی کی زیر صدارت ہوا،پی ٹی اے حکام نے چترال میں ٹیلی نار کی خراب انٹرنیٹ سروس پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 10 مارچ کو ٹیلی نار کو نوٹس جاری کردیا گیا ہے، ایک ماہ میں ٹیلی نار انتظامیہ مسئلے پر جواب دیگی جواب ملنے تک سوال پر جواب کو موخر کردیا جائے، کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز میں بھی سروس کے ایشوز ہیں پی ٹی اے حکام نے کہا کہ عمارتوں کا سٹرکچر ایسا ہے جس سے موبائل سروس میں مسئلہ آتا ہے، ممبران نے کہا کہ اسلام آباد میں نیا ٹیل کی سروس کے مقابلے میں این ٹی سی اور پی ٹی سی ایل اچھی سروس کیوں نہیں دیتے؟، وزارت آئی ٹی کے حکام نے بتایا کہ تمام کمپنیاں بزنس کرنے کیلئے آزاد ہیں، سی ای او یونیورسل سروس فنڈ حارث محمود چوہدری نے بتایا کمپنیوں کی ایل سیز نہیں کھل رہیں جس کی وجہ منصوبے رکے ہیں،ایل سیز نہ کھلنے کی وجہ سے ٹیلی کام آلات کی درآمد میں مشکلات ہیں تھرپارکر کیلئے نیا منصوبہ شروع کیا گیا جو ٹیلی نار کو ایوارڈ کیا گیا،وزارت آئی ٹی حکام نے بتایا کہ ایل سیز نہ کھلنے کی وجہ سے ٹیلی کام منصوبوں میں تاخیر ہے سی ای او یو ایس ایف نے بتایا کہ اب تک یونیورسل سروس فنڈ کا 40 فیصد بلوچستان میں خرچ ہوا ہے، اضلاع پنجگور، آواران، کیچ میں کام رکا ہوا ہے تمام منصوبے سائن ہوچکے لیکن سکیورٹی کے مسائل ہیں سبی اور گوادر میں منصوبے تیار ہیں مگر آلات نہیں آرہے، اس ایریا میں ایک آپریٹر کو سبسڈی دے سکتے ہیں، نیشنل رومنگ پر پی ٹی اے کام کررہا ہے آلات آرڈر کردیئے مگر ایل سیز بند ہیں، بلوچستان میں زیادہ منصوبوں میں رکاوٹ ایل سیز کی بندش ہے، مہیش کمار نے کہا تھر میں ابھی وزیر اعظم گئے تو موبائل نیٹ ورک نہیں تھا، پی ٹی اے حکام نے بتایا کہ شکر گڑھ اور نارووال کے متعدد سرحدی علاقوں میں 3 کلومیٹر کی حدود میں ٹاور نہیں لگ سکتا سکیورٹی وجوہات کی وجہ سے ان علاقوں میں مووبائل سروس کے ایشو آتے ہیں، کوئٹہ ریڈ زون میں ٹاورز لگانے کی اجازت 2 سال سے نہیں ملی، کوئٹہ ریڈ زون میں 28 سیف سٹی ٹاورز لگے ہیں، کوشش کررہے ہیں سیف سٹی ٹاورز پر بی ٹی ایس آلات لگائے جائیں، وزارت کے ممبر آئی ٹی سید جنید امام نے بتایا کہ پاکستان کی آئی ٹی ایکسپورٹس 5 ارب ڈالر ہیں 2اعشاریہ6 ارب ڈالرز کی آئی ٹی ایکسپورٹس دستاویزی ہیں ایگنائیٹ کا فری لانسنگ کابڑا پروگرام چل رہا ہے،ڈی جی سکلز پروگرام حکومت پاکستان کی جانب سے فنڈڈ ہے فری لانسرز کو ڈالرز پاکستان لانے کیلئے چیلنج درپیش تھا پاکستان میں ڈالر لانے کا قانون اور ہے اور باہر بھیجنے کا اور ، اسی وجہ سے پے پال پاکستان میں نہیں آرہا ، فری لانسرز کو سہولت کیلئے خود کو رجسٹر کروانا ہوگا صرف 15 فیصد آئی ٹی گریجویٹس براہ راست نوکری کے اہل ہیں،85 فیصد آئی ٹی گریجویشن کو مہارت بڑھانے کیلئے تربیتی پروگرامز کی ضرورت ہے۔