حکومت خواتین کے حقوق کیلئے تشہیر کرے، اعداد و شمار مرتب کیے جائیں،لاہور ہائیکورٹ

25 مارچ ، 2023

لاہور(کورٹ رپورٹر) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیاء باجوہ نے خواتین کے حقوق سے متعلق درخواست پر فیصلہ جاری کردیا،شبنم دل محمد کی درخواست پر 13 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں عدالت نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہوگا کہ خواتین پر تشدد صرف چند مخصوص معاشروں میں ہوتا ہے،دنیا بھر کے معاشروں میں میں خواتین پر تشدد کی لعنت موجود ہے، اسی لیے یہ بین الاقوامی قانون کا اہم پہلو رہا ہے، اقوام متحدہ کا خواتین کے خلاف ہر قسم کے امتیاز سے متعلق کنونشن خواتین کے حقوق کیلئے بین الاقوامی طور پر بل سمجھا جاتا ہے، خواتین پر تشدد کے خلاف ایکٹ 24 فروری 2016 کو منظور ہوا، 26 فروری کو گورنر نے دستخط کیے، 29 فروری کو گزٹ نوٹیفیکشن جاری ہوا، خواتین کے حقوق کیلئے ایکٹ خوش آئند تھا اور اسے امید کے ایک کرن کے طور پر دیکھا گیا، بدقسمتی سے خواتین کے حقوق کیلئے ایکٹ پر عملدرآمد نہیں ہو سکا،حکومت خواتین کے حقوق کیلئے تشہیر کرے، اعداد و شمار مرتب کیے جائیں، خواتین کے حقوق سے متعلق ایکٹ سے حکومت ہر ذمہ داری عائد ہوتی ہے، جب تک قانون پر عملدرآمد نہ ہو اسے قانون نہیں مانا جا سکتا ہے، خواتین کے حقوق کے قانون پر عملدرآمد کروانا حکومت کا کا م ہے۔