بھارت کی کئی ریاستوں کے شہری بھی آزادی کیلئے اقوام متحدہ انسانی حقوق کے باہر پہنچ گئے

25 مارچ ، 2023

پیرس(رضا چوہدری/نمائندہ جنگ )بھارت میں ہندوازم کے بڑھتے ہوئے مظالم کے خلاف صرف سکھ کمیونٹی ہی نہیں دیگر ریاستوں کے لوگ بھی آزادی کےلئے متحرک ہو گئے ہیں، بھارت کی کئی ریاستوں کے شہری بھی آزادی کیلئے اقوام متحدہ انسانی حقوق کے باہر پہنچ گئے - اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل میں 52 واں اجلاس جاری ہے، اس موقع پر مشرقی بھارت کی 7ریاستوں جن میں آسام ، تریپورہ، نکسل باڑی، میزورام،منی پور، تلنگا، اور ناگالینڈ شامل ہیں سے تعلق رکھنے والے افراد نے اپنی آزادی کیلئے احتجاجی کیمپ اور بینر لگائے ہیں ۔احتجاجی کیمپ کے منتظمین کا کہنا ہے کہ ہماری اپنی زبان، اپنا مذہب اور اپنا کلچر ہے ہم نے کھبی بھی انڈیا کو اپنا ملک نہیں سمجھا ۔ بندوق کی زور پر ہمیں مزید یرغمال نہیں بنایا جا سکتا ۔ ہم نے کبھی بھی بھارتی آئین کو تسلیم کیا ۔1951 میں ہونے والے ریفرنڈم کے مطابق ناگا لینڈ کی 99 فیصد سے بھی زائد عوام نے بھارت سے علیحدگی کے حق میں ووٹ دیا تھا لیکن اس کے باوجود بھارت نے وہاں اپنی افواج کو بھیج کر زبردستی قبضہ کر لیا تھا۔ اس لیے ہم آزادی کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور آزادی سے کم کسی بات پر سمجھوتہ نہیں کریں گے ۔ احتجاجی کیمپ میں بھارت میں ان ریاستوں کے ساتھ ہونے والے مظالم کے تصاویر اور بینر لگائے گئے ہیں۔ جس پر بھارتی حکومت اور افواج کے مظالم بارے تفصیلات درج تھی ۔ جبکہ احتجاجی کیمپ میں اس حوالے سے بروشر اور پمفلٹ بھی موجود ہیں ۔