قائمہ کمیٹی،سپریم کورٹ پریکٹس اینڈپروسیجر بل متفقہ منظور

30 مارچ ، 2023

اسلام آباد (خبر نگار) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023اور وکلا فلاح وبہبود او ر تحفظ بل 2023 متفقہ طورپر منظور کر لئے، اعلیٰ عدلیہ سے متعلق قانون سازی کے معاملے پر قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے قانون و انصاف کا اجلاس چیئرمین کمیٹی محمود بشیر ورک کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس کے دوران سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023کا جائزہ لیا گیا۔ وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے بل پر کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی اصلاحات سے متعلق بل قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا مقصد یہ ہے کہ اعلیٰ ترین عدالت میں شفاف کارروائی ہو۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ہم نہیں چاہتے ایسا قانون بنائیں جسے بعد میں چیلنج کیا جا سکے۔ یہ سٹیک ہولڈرز کا بڑا پرانا مطالبہ تھا جس پر اب قانون سازی کی جا رہی ہے۔ از خود نوٹس کے فیصلے کے خلاف اپیل کا حق نہ ہونا بنیادی حقوق کے خلاف ہے۔رکن کمیٹی نفیسہ شاہ نے کہا کہ ہم سب اس موجودہ صورت حال سے پریشان ہوئے ، آئے دن از خود نوٹس ہوئے ، اسے ریگولیٹ کرنے کی ضرورت ہے ، کچھ سوال اٹھ رہے ہیں کہ کل کو سو موٹو کے ذریعے اس بل کو ختم نہ کردیا جائے۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آرٹیکل 184(3) کا بے دریغ استعمال 2007 اور 2008 سے شروع ہوا۔ جسٹس افتخار چوہدری کے بعد تین ججز نے از خود نوٹس لینے سے اجتناب کیا۔ پھر ثاقب نثار نے از خود نوٹس کا بے دریغ استعمال کیا۔فاقی وزیر نوید قمر نے بل میں تین ترامیم پیش کیں ۔ کمیٹی نے بل ترامیم کے ساتھ متفقہ طور پر منظور کر لیا۔