سابق کپتان مائیکل وان نسل پرستی کے الزام سے بری

01 اپریل ، 2023

کراچی (پی اے) انگلش اور ویلز کرکٹ بورڈ کی ڈسپلن کمیٹی نے سابق کپتان مائیکل وان کو نسل پرستی کے الزام سے بری کر دیا۔انگلش اور ویلز کرکٹ بورڈ کی ڈسپلن کمیٹی نے پاکستانی نژاد کاؤنٹی کرکٹر عظیم رفیق ، عادل رشید، رانا نوید الحسن اور اجمل شہزاد پر نسل پرستانہ تبصرے کرنے کے حوالے سےمائیکل وان کیخلاف رواں ماہ کیس کی سماعت کا آغاز کیا جس میں مائیکل وان کرکٹ ڈسپلن کمیشن کےسامنے ذاتی طور پر پیش ہوئے۔ ڈسپلن کمیٹی نے جمعے کوکیس کا فیصلہ سناتے ہوئےانگلش کپتان کو نسل پرستی کے الزام سے بری کردیا۔مائیکل وان پہلے ہی سوشل میڈیاپر یہ انکشاف کرچکے ہیں کہ ان کے خلاف الزامات کو مسترد کر دیا گیا ہے۔خیال رہے کہ عظیم رفیق نے مائیکل وان پر الزام لگایا تھاکہ انگلش کپتان نے 2009میں یارکشائر کے لیے ایک میچ کے دوران انہیں اور تین دیگر ایشیائی کھلاڑیوں سے کہا تھا کہ ’’تم لوگ بہت زیادہ تعداد میں ہوگئے ہو۔ ہمیں اس کا کچھ کرنا پڑے گا۔‘‘ رفیق کےاس الزام کو سابق پاکستانی بولر رانا نوید الحسن نے بھی سپورٹ کیا۔ لیگ اسپنر عادل رشید نے کہا کہ انہوں نے تبصرہ سنا۔کھلاڑی بولر اجمل شہزاد نے پہلےکہا تھاکہ انہیں اس واقعے کے بارے میں یاد نہیں ہے اور سینئر لوگ واقعی میرے لئے اچھے تھے۔ وان نے 2003اور 2008کے درمیان ٹیسٹ میں انگلینڈ کی کپتانی کی۔ انہوں نے1993 اور 2009 تک یارکشائر کی نمائندگی کی اور2003 سے لے کر 2008 تک انگلش ٹیسٹ ٹیم کے کپتان رہے۔