قومی بچت اسکیموں کی شرح منافع

اداریہ
09 اپریل ، 2023
قومی بچت اسکیموں میں سرمایہ کاری محفوظ ہے اور مناسب منافع بخش بھی۔ حکومت نے ملک میں سیونگ کا کلچر بڑھانے کی خاطر مختلف قومی بچت ا سکیموں کی شرح منافع میں اضافہ کیا ہے جس کے بعد امید کی جارہی ہے کہ آنے والے دنوں میں بچت ا سکیموں میں سرمایہ کاری کا رجحان بڑھے گا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق شہدا فیملی ویلفیئر پر شرح منافع 16.56 فیصد کردی گئی ہے سیونگ اکاؤنٹس پر یہ شرح 18.50 فیصد مقرر کی گئی ہے۔ پنشنرز اکاؤنٹس پر منافع 16.56 فیصد کردیا گیا ہے۔ شارٹ ٹرم سیونگ سرٹیفکیٹس پر شرح منافع بھی بڑھا دی گئی ہے۔ ریگولر انکم سرٹیفکیٹس پر ایک کروڑ پر ایک لاکھ 7 ہزار روپے منافع ملے گا۔ ڈیفنس سرٹیفکیٹس پر بھی شرح منافع میں اضافہ کردیا گیا ہے جس کا اطلاق 10 اپریل سے ہوگا۔ حکومت کی جانب سے شرح سود میں اضافہ کے بعد قومی بچت ا سکیموں کی شرح منافع میں اضافہ ضروری ہوگیا تھا۔ ان ا سکیموں میں پنشنروں، بیواؤں اور بزرگ شہریوں نے اپنی جمع پونچی جمع کرارکھی ہے اور اس سے حاصل ہونے والے منافع سے وہ اپنی ضروریات پوری کرتے ہیں چند برس قبل ادارہ قومی بچت میں 70 لاکھ افراد نے 3500 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی ہوئی تھی۔ 2021 میں قومی بچت ا سکیموں پر حاصل ہونے والے نفع پر ٹیکس کی شرح پچاس فیصد بڑھانے سے ان اسکیموں میں سرمایہ کاری کرنے والوں کی حوصلہ شکنی ہوئی تھی۔ اب اس بات کا خیال رکھا جانا چاہئے کہ ٹیکس کی شرح بہت کم ہونی چاہیے۔ برصغیر میں برٹش حکومت نے قومی بچت کا ادارہ متعارف کرایا تھا جسے قائم ہوئے لگ بھگ 144 سال ہوچکے ہیں۔ قیام پاکستان کے بعد بھی یہ ادارہ قائم رہا جو اب تک فعال ہے۔ جس کے تحت مختلف بچت اسکیمیں جاری ہیں عوام میں چھوٹی بچتوں کو فروغ کی ترغیب دینے سے جہاں قومی خزانہ میں پیسہ جمع ہوگا وہاں ان کی مالی پریشانیوں میں کمی بھی آئے گی۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998