جاپان میں تیزی سے پھیلتا ہوا دین اسلام

یاران وطن ......محمدعرفان صدیقی
09 اپریل ، 2023

میں بذریعہ ٹرین ٹوکیو کے مرکزی علاقے یویوگی ویہارا پہنچ چکا تھا جہاں سے صرف پانچ منٹ پیدل مسافت کے بعد ہی مرکزی شاہراہ پر ترک مسجد کا خوبصورت مینار اپنی جانب آنے والے تمام لوگوں کو خوش آمدید کہتا نظر آرہا تھا ، رمضان المبارک دنیا بھر کی طرح جاپان میں بھی بہت جوش و خروش سے منایا جارہاہے اور میں بھی ایک افطار ڈنر میں ترک مسجد پہنچا تھا ، جیسے جیسے مسجد قریب آرہی تھی مجھے ترک فن تعمیر کا شاہکار ترک مسجد جسے جاپانی زبان میں ٹوکیو کامی بھی کہا جاتا ہے، نظر آرہی تھی، سینکڑوں کی تعداد میں دنیا بھر کے مسلمان دور دراز سے اس قدیم ترین مسجد میں نماز ادا کرنے جب کہ غیر مسلم جاپانیوں کی بھی ایک بڑی تعداد یہاں دین اسلام کو سمجھنے کےلئے موجود رہتی ہے ، مسجد میں داخل ہوا تو دیکھا پہلی منزل پر اس وقت پچاس سے زائد غیر مسلم جاپانی شہریوں کو ترک عالم کی جانب سے جاپانی زبان میںدین اسلام پر لیکچر دیا جارہا تھا اور تمام جاپانی شہری بہت ہی دلچسپی سے دین اسلام کا مطلب اور مقصد سمجھنے میں مگن تھے ،اس وقت اسلام جاپان میں سب سے زیادہ تیزی سے پھیلنے والا مذہب بن چکاہے ، عالمی میڈیا کے منفی پروپیگنڈے کے باوجود جو بھی جاپانی شہری دین اسلام کی اصل تعلیمات سے متعارف ہوتا ہے، اس کا دل اسلام سے جڑ جاتا ہے ، یہاں ترکیہ حکومت اور ترک مسجد کے منتظمین کی تعریف نہ کرنا زیادتی ہوگی ، انتہائی پڑھے لکھے ، سلجھے ہوئے ترک مسلمان ، بہترین اور خوبصورت پوشاک زیب تن کئے مسجدمیں آنے والے جاپانی شہریوں کو اپنے کردار ، بہترین اخلاق اور لیکچرز کے ذریعے دین اسلام کی تعلیمات دیتے ہوئے نظر آتے ہیں ، مغرب کا وقت قریب تھالہٰذا مسجد کی دوسری منزل کا رُخ کیا ، جہاں صحن میں خدمت گار پانی اور کھجور نمازیوں میں تقسیم کر رہے تھے ،ہم بھی ایک گلاس پانی اور ایک عدد کھجور لیکر مسجد کے اندر داخل ہوئے تو ایک شاندار منظر میرے سامنے موجود تھا ،پیروں کے نیچے بہترین سرخ رنگ کا دبیز ترک قالین ،چھتوں پر خوبصورت فانوس ، دیواروں پر دلکش نقش و نگار ، مسجد کی شروع کی صفوں میں نماز پڑھنے والے نمازی امام صاحب کے پیچھے جمع تھے جب کہ ایک کونے میں غیر مسلم جاپانی جو مسلمانوں کو نماز پڑھتا دیکھنے کے لئےموجود تھے ،غرض دعوت دین کا بہترین عمل بھی جاری تھا ، نماز کے بعد نیچے ہال میں کھانے کا انتظام تھا ، ایک شاندار عمل کے ذریعے ہر مسلمان اور غیر مسلم کو ایک تھال دیا جاتا جہاں وہ اپنی باری آنے پر پھل اور کھانے پینے کی اشیااور جوس لیکر نیچے ہال میں لگی میز اور کرسیوں پر بیٹھ کر افطار کرسکتا تھا، یہ عمل رمضان المبارک کے پورے مہینے میں جاری رہتا جب کہ عام دنوں میں ہفتہ اور اتوارکو دعوت دین کا کام کیاجاتا ہے ، مسجد کے ترک امام جو انتہائی اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں، ترک ، عربی اور جاپانی روانی سے بولتے ہیں ، نےراقم سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ الحمد للہ جاپانی شہری بہت تیزی سے دین اسلام میں داخل ہورہے ہیں اور ایک جاپانی جب اسلامی تعلیمات سے متاثر ہوکر مسلمان بنتا ہے تو یقین کریں وہ دنیا کا بہترین مسلمان ثابت ہوتاہے۔ جاپانی مسلمان وعدے کے پکے ، عمل کے سچے ، یعنی اسلام کی روح کے مطابق اسلام پر چلنے والے مسلمان بنتے ہیں ، جاپان میں دین اسلام کے فروغ میں جہاں ترک مسلمان بہترین کردار ادا کررہے ہیں وہیں پاکستانی بھی کسی سے پیچھے نہیں ۔ اب سے بارہ سال پہلے جب جاپان میں خطرناک زلزلہ اور سونامی آیا تھا جس میں پندرہ سے بیس ہزار جاپانی ہلاک ہوگئے تھے ،اس موقع پر جب ہر غیر ملکی جاپان سے بھاگنے کا سوچ رہا تھا اس وقت جاپان میں مقیم پاکستانی پورے پورے ٹرک کھانے پینے کا سامان بھر کر متاثرہ علاقوں میں پہنچے اور مہینوں اپنے ہاتھوں سے کھانا بنا کر متاثرین کو کھلاتے رہے ۔ پاکستانیوں کے اس کردار کی جاپانی میڈیا نے بھی بہت تعریف کی اور آج تک جاپانی حکمران جاپان آنے والے ہر پاکستانی حکمران سے پاکستانی کمیونٹی کے اس کردار کی تعریف کرتے ہیں ۔اس وقت پندرہ ہزار پاکستانیوں نے جاپانی خواتین سے شادیاں کر رکھی ہیں ۔ایک اندازے کے مطابق تیس ہزار بچوں کی ایک نئی مسلمان نسل یہاں پرورش پارہی ہے ۔اب یہ آنے والی نئی مسلمان جاپانی نسل انٹرنیٹ ، یوٹیوب اور دیگر سوشل میڈیا پر جاپانی زبان میں دین اسلام کے فروغ میں کردار ادا کر رہی ہے۔امید ہے جس تیزی سے جاپان میں اسلام فروغ پارہا ہے مستقبل قریب میں حقیقت میں اسلام پر اصل روح کے مطابق عمل کرنے والے مسلمان ابھر کر دنیا کے سامنے آئیں گے جو امن ،اخلاق اور کردار سے دنیا پرراج کریں گے ۔