مریدکے،گھوٹکی ( این این آئی) پنجاب حکومت نے شوگر مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے مریدکے میں آٹا مل اور صادق آباد میں چاول فیکٹری سے چینی کی 28 ہزار بوریاں برآمد کرلیں،مریدکے کی فلور مل میں گندم کے گوداموں میں 22ہزار جبکہ صادق آباد میں چاول کی بوریوں کے درمیان چینی کی 6 ہزار بوریاں چھپائی گئی تھیں ۔سیکرٹری خوراک پنجاب زمان وٹو ،ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ لاہور ڈویژن نعیم افضل نے میڈیا کو بتایا کہ اطلاع تھی کہ مریدکے کی ایک فلور مل میں گندم کے گوداموں میں کروڑوں مالیت کی چینی ذخیرہ کی گئی ہے جس پر چھاپہ مارا تو چینی کی پچاس کلو گرام کی 22ہزار سے زائد بوریاں پکڑی گئیں جس کے بعد چینی ذخیرہ کرنے والے گودام سیل کرکے مقدمہ درج کروادیا گیا جبکہ ذخیرہ اندوزوں کے خلاف چھاپوں کا سلسلہ جاری رہے گا ۔اس موقع پر اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر لاہور شاہد اسلم، اسسٹنٹ کمشنر مریدکے زینب طاہر ،فوڈ انسپکٹر نفیس ڈھلوں، رانا جاوید، محمد عباس، ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر شیخوپورہ حسنات آصف ، اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر عادل عباس، یاسر علی، عمران علی بھی ان کے ہمراہ تھے۔فلورمل انتظامیہ کا موقف ہےکہ انکے پاس تیس ہزار بوری چینی سٹاک کرنے کا سرکاری اجازت نامہ ہے جبکہ پنجاب حکومت نے کہا ہے کہ گودام کے لائسنس کی معیاد ختم اورسٹاک ڈپٹی کمشنرشیخوپورہ کوتحریری ڈکلیئرڈ نہیں تھا۔ ادھر محکمہ خوراک نے صادق آباد میں نجی فیکٹری میں چاول کی بوریوں کے درمیان چھپائی گئی چینی کی6 ہزار بوریاں پکڑ لیں، گھوٹکی کی شوگرمل کی چینی افغانستان سمگلنگ کے لیے صادق آباد کی رائس ملز میں چھپائی گئی تھی۔