بل پیر کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اٹھانے اور پیش کرنے کا فیصلہ

09 اپریل ، 2023

اسلام آباد (محمد صالح ظافر) حکومت نے سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈپروٹیکشن بل 2023ء) کی صدر عارف علوی کی جانب فضول اور بلاجواز قرار دے کر منظوری نہ دیئے جانے اور توثیق نہ کرنے پر اب اسی بل کو کل پیر کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اٹھانے اور پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت نے اس ہفتے صدر سے بل کی فوری منظوری کی استدعا کی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ یہ بل 20؍ اپریل کو ازخود ایکٹ بن جائے گا۔ جس کے ذریعہ سپریم کورٹ کی تین رکنی بنچ کے خلاف اپیل دائر کی جاسکے گی جس کو حکومت اور پارلیمنٹ پہلے ہی مسترد کرچکے ہیں۔ یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ ایکٹ کی توثق سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی اپنی نا اہلی کے خلاف درخواست دائر کرنے کی بھی راہ ہموار ہوجائے گی۔ بل کا مقصد چیف جسٹس کے از خود نوٹس لینے کے اختیارات کو محدود کرنا ہے۔ انہیں اپنی طرف سے انفرادی حیثیت میں بنچوں کی تشکیل کے اختیار کو بھی ختم کرنا ہے۔ اگر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بل کی منظوری ہوجاتی ہے تو منظوری کے لیے دوبارہ صدرکوپیش کیا جائے گا۔ اگر وہ 10؍ دنوں میں منظوری نہیں دیتے تو بل خود بخود قانون بن جائے گا۔ قبل ازیں علوی نے ازسرنو غور کےلیے دوبارہ قومی اسمبلی کے پاس بل بھیج دیا۔ سینیٹ نے گزشتہ 30؍ مارچ کو بل منظور کیا تھا۔ ابتدائی طور پر وفاقی کابینہ نے 28؍ مارچ کو اس کی منظوری دی تھی۔