حکومت کا سپریم جوڈیشل کونسل، توہین عدالت قانون میں تبدیلی کافیصلہ

09 اپریل ، 2023

اسلام آباد (عاصم جاوید) وفاقی حکومت نے پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے پارلیمان کی بالادستی کا بیانیہ آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ دوسری طرف حکومت سپریم جوڈیشل کونسل اور توہین عدالت قانون میں تبدیلی کی تجویز پر غور کر رہی ہے، ذرائع کے مطابق حکومت میں شامل تمام سیاسی جماعتوں میں عدالتی نظام کی تبدیلیوں پر اتفاق پایا گیاہے، مشاورت کے بعد توہین عدالت کے قانون میں ترمیم کا مسودہ تیار کر لیا ہے کسی بھی جج کے خلاف جوڈیشل کونسل کی کارروائی اور تحقیقاتی رپورٹ کو پارلیمان میں پیش کیا جانا ضروری ہو گا توقع ظاہر کی جا رہی ہے اس حوالے سے آئندہ چند روز میں اہم پیشرفت ہو گی، ذرائع کے مطابق حکومتی اتحاد کے تمام بڑے سیاسی کھلاڑیوں اور پی ڈی ایم میں شامل دیگر قیادت کی مشاورت کے بعد وفاقی حکومت نے عدالتی اصلاحات سے متعلق اہم اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کر لیا ہے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا کر سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 منظور کرایا جائیگا جس کے بعد عدالت عظمیٰ آئندہ کسی وزیر اعظم کو توہین عدالت میں گھر نہیں بھیج سکے گی، حکومت نے ماضی کے عدالتی کردار کو بھی میڈیا اور اجتماعات میں اجاگر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن میں ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی ، یوسف رضا گیلانی اور نواز شریف کو وزارت عظمیٰ سے ہٹانے جیسے واقعات شامل ہیں۔