پاکستان میں 8.65 ملین ڈالرز کے موبائل فونز کیلئے 52 جی ڈی کلیئر

09 اپریل ، 2023

اسلام آباد (زبیر قصوری) اسٹیٹ بینک کی جانب سے موبائل فونز کی درآمد پر غیراعلانیہ پابندی کے باعث بیرون ممالک سے پاکستان میں 8.65 ملین ڈالر مالیت کے موبائل فونز کیلئے52 جی ڈی (گڈز ڈیکلیریشن) کلیئر کر دیئے گئے ہیں۔ یہ موبائل فون دسمبر 2022 سے فروری 2023 کے درمیان CBU حالت میں درآمد کئے گئے ہیں۔ ایف بی آر حکام کے جاری تازہ ترین درآمدی اعداد و شمار کے مطابق1.46 ملین ڈالرز قانونی طور پر جبکہ7.19 ملین ڈالرز غیرقانونی طور پر پاکستان سے باہر بھیجے گئے ہیں۔ دستیاب دستاویزات کے مطابق ملک میں اس وقت بڑی تعداد میں موبائل فون درآمد کئے گئے جب موبائل فون بنانے والی کمپنیوں کو اپنی پرنسپل کمپنیوں سے خام مال، پرزے اور پرزہ جات خریدنے کیلئے ایل سی حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا تھا۔ جنگ کے رابطہ کرنے پر پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ سی بی یو چینل کے ذریعے پاکستان میں190,000 سے زائد موبائل فونز درآمد کئے گئے ہیں۔ ان موبائل فونز کے آئی ایم ای آئی نمبر اور سی او سی لیٹر کے حوالے سے پی ٹی اے سے رابطہ کیا گیا ہے اور ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پی ٹی اے کے پاس سی او سی لیٹر کی متعدد درخواستیں زیر سماعت ہیں۔ اس وقت ملک میں 30 سے زائد موبائل فون مینوفیکچرنگ یونٹس بند ہیں جو 40,000 سے زائد افراد کو بلاواسطہ اور بالواسطہ روزگار فراہم کر رہے تھے۔ بینکنگ سیکٹر کے خلاف پابندی اور درآمدات پر عائد پابندی کے نتیجے میں تمام کارخانے شدید مشکلات کا شکار تھے جس کے نتیجے میں ان میں سے چند ایک نے قانون کا غلط استعمال کرتے ہوئے پاکستان میں بڑی تعداد میں فونز درآمد کرنا شروع کردیئے ہیں۔ وزارت آئی ٹی کے ذرائع نے بتایا کہ سہولت کا غلط استعمال ملک میں سرمایہ کاری کے ماحول کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ سرمایہ کاروں نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ ان یونٹس کی بحالی کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں تاکہ پاکستان کا قیمتی زرمبادلہ باہر جانے سے بچ سکے۔ پاکستان میں 15 لاکھ سے زائد اسمارٹ موبائل فونز کی ماہانہ ڈیمانڈ ہے اور ملک میں مینوفیکچرنگ یونٹس بند ہونے سے موبائل فون کے نرخوں میں کمی کی وجہ سے نمایاں اضافہ ہوا ہے۔