دہشتگردی کے خلاف قومی اتحاد

اداریہ
17 اپریل ، 2023

پاک فوج کا یہ کہناصد فی صد درست ہے کہ دہشت گردی کے ناسورکے پائیدار خاتمے کیلئے قوم اور حکومت کا مشترکہ روش اپنانا ضروری ہے۔پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ٹھوس کامیابیاں حاصل کیں اور پاکستانی قوم کواس کی بھاری جانی و مالی قیمت بھی چکانا پڑی۔تاہم اس فتنے کا مکمل خاتمہ نہ ہونے کی بھی اپنی وجوہ ہیںاورایسی ہر وجہ کاازالہ ناگزیر ہے۔نیشنل ایکشن پلان پر دوبارہ عملدرآمد کامطالبہ اسی بنا پر کیا جارہا تھا۔ بھارتی دہشت گرد کی گرفتاری اور بلوچستان میں متعدد آپریشنز اس عوامی مطالبے کی توثیق کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیرکے زیر صدارت جنرل ہیڈ کوارٹرزمیں257ویں کور کمانڈرز کانفرنس میں پاکستان کو درپیش بیرونی اور داخلی سلامتی کے چیلنجوں کے علاوہ ملکی اور خطے کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔فورم نے اس بات کی توثیق کی کہ عسکری قیادت کو چیلنجوں کا مکمل ادراک ہے اور وہ اپنی آئینی ذمہ داریاں نبھانے کا عزم رکھتی ہے، دہشت گردی کا ناسور مستقل بنیادوں پر ختم کرنے کیلئے قوم اور حکومت کا متحدہونا ضروری ہے۔ حکومت کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف منظور شدہ انسداد دہشت گردی مہم ملک میں دہشت گردی، انتہا پسندی اور عدم استحکام کے عوامل کا مکمل خاتمہ کرے گی۔فورم نے دہشت گردی پر قابو پانے کیلئے قومی سلامتی کمیٹی کے طے کردہ اہداف کو حاصل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ایسے وقت میں جب پاکستان گوناگوں مسائل سے دوچار ہے دہشت گردی کے خلاف اس کا دلیرانہ موقف اس ضمن میں اس کے غیرمتزلرل عزم کا بین ثبوت ہے۔قوم کیلئے یہ امر یقینا باعث اطمینان ہے کہ دہشت گردی کے فتنے سے حکومت اور ہماری جری افواج غافل نہیں اور اس کا قلع قمع کرنے کیلئے پوری طرح مستعد ہیں لہٰذاقوم کو بھی اس فتنے کے سرکوبی کیلئے حکومت اور افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہونا چاہئے۔