لاہور(نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ الیکشن کی تاریخ پراتفاق رائےکیلئےاے پی سی (آل پارٹیزکانفرنس ) بلانےکافیصلہ کیاہے، حکومت کو اکتوبر سے پہلےپی ٹی آئی کو مئی کے بعد الیکشن کیلئے رضا مند کرنے کی کوشش ہو گی، انتخابات کے مسائل سپریم کورٹ حل کر سکتی ہے نہ اسٹیبلشمنٹ ،مسائل عوام کےفیصلےسے ہی حل ہونگے،دونوں اداروں کو ان معاملات میں غیر جانبدار رہنا چاہیے۔ لوئردیرمیں افطارتقریب سےخطاب کرتےہوئےسراج الحق نےکہاہےکہ عدلیہ کے لیے سوچنے کی بات ہے کہ لوگ اب ججزکے چہروں سے پہچان جاتے ہیں کہ یہ فلاں پارٹی کا جج ہے،سپریم کورٹ کے ججز خود ایک پیج پر نہیں ہیں۔ افسوس کی بات ہے کہ ملک میں ججز اور الیکشن کمیشن کے عہدیدار بھی سیاسی ہو گئے ہیں۔ سپریم کورٹ سیاست دانوں کو چانس دے کہ وہ اپنے مسائل خود حل کر لیں۔ معاشرہ میں زہریلی پولرائزیشن ہے اور فاصلے بڑھ رہے ہیں،تمام اداروں کی کرپشن اور سیاسی لڑائی سے ملک اس نہج پر پہنچ گیا۔ جماعت اسلامی ایک ہی روز انتخابات کے حق میں ہے اور ہمارا یہ بھی یقین ہے کہ عوام ہی سے فیصلہ لینے سے مسائل حل ہوں گے، پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی بھی قربانی دے، قومی اور دو صوبوں کی اسمبلیاں تحلیل کرے اور ذاتی کی بجائے قومی مفادات کو مدنظر رکھے،صوبوں میں الگ الگ الیکشن ہوئے تو بحران مزید جنم لے گا اور کوئی بھی الیکشن کا نتیجہ تسلیم نہیں کرے گا، حکمران پارٹیاں اور پی ٹی آئی اگر قومی انتخابات پر اتفاق رائے پیدا نہیں کرتیں اور ٹکراؤ پر بضد رہیں تو جماعت اسلامی عوام ہی کی طرف جائے گی۔ اس موقع پر سابق ایم پی اے اعزاز الملک افکاری، سعید گل اور صدر جے آئی یوتھ دیرپائن عتیق الرحمن بھی موجود تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ آئین کے پچاس سال مکمل ہوئے اور جشن منایا گیا، حکمران سیاسی جماعتیں بتائیں پچاس برسوں میں آئین کی کس شق پر عمل درآمد کیا گیا؟یہ لوگ آئین کی ان دفعات کو مانتے ہیں جن میں ان کے مفادات کا تحفظ ہوتا ہے، عوام کے لیے بنائی گئی شقوں سے یہ ناواقف ہیں۔ہمارے پاس پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کے لوگ آئے اور کہا کہ ہمارا حصہ بنیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کئی عشروں سے سندھ میں حکومت کر رہی، پی ٹی آئی کے پی کے اور پنجاب میں مسلم لیگ ن نے حکومت کی یہ بتائیں عوام کی بہتری کے لیے کیا تبدیلی لائی؟ پاناما لیکس اورپنڈوراپیپرز میں ان حکمرانوں کے نام ہیں، بنکوں سے قرضے انھوں نے معاف کرائیں، یہ چند فیصد اشرافیہ کبھی ایک پارٹی تو کبھی دوسری پارٹی میں جاتے ہیں۔ امیر جماعت نے کہا کہ اس وقت تمام ادارے آپس میں باہم دست و گریبان ہیں، ان کی لڑائیاں غریب کے لیے نہیں بلکہ اقتدارکے لیے ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ، عدلیہ اور الیکشن کمیشن غیرجانبدارہو جائیں۔ اسٹیبلشمنٹ سے کہتے ہیں کہ کبھی ایک لیڈر اور کبھی دوسرے لیڈر کو عوام کے کندھوں پر سوار کرنے کی روش ترک کریں، ہم الیکشن اور صرف الیکشن کے لیے مثبت ڈائیلاگ چاہتے ہیں، جج آپس میں متفق نہیں تو ایک شخص23کروڑ عوام کا فیصلہ کیسے کر سکتا ہے،انہوں نے کہا کہ آئین ہی قوم کا مشترکہ ڈاکومنٹ ہے اس پر سب کو متفق ہونا ہو گا۔ کرپشن،سودی معیشت کا خاتمہ ہو وسائل کی منصفانہ تقسیم ہو اور گڈ گورننس قائم ہو جائے تو ملک کو بیرونی قرضوں کی ضرورت نہیں، صرف جماعت اسلامی ہی ملک کو موجودہ مسائل سے نجات دلانے کی اہلیت رکھتی ہے، باقی سبھی پارٹیاں بری طرح ایکسپوز ہوگئیں ہیں، حکمران ٹولہ جھوٹے نعرے لگا کر عوام کو بے وقوف بناتا ہے، اب ان کی دکانداری مزید نہیں چلے گی۔
اسلام آباداہل فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے عالمی سپیکرز کانفرنس ختم ہو گئی ۔ کانفرنس میں45سے زائد...
سیہون شریف وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نےکہا ہے کہ کینالز کے معاملے پر ہر احتجاج کا خیر مقدم کریں گے، بجٹ...
اسلام آباد وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب ورلڈ بنک گروپ/ آئی ایم ایف کے موسم بہار 2025 اجلاسوں میں...
کراچی مسلمز فار ٹرمپ کے سربراہ اور امریکی صدر کے حامی اور ساتھی ساجد تارڑ نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان کو آج...
کراچی جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیراطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ رانا ثنا بلاول کا بیان...
کراچی جیوکے پروگرام’’ نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیرسیاسی امور...
اسلام آباد اسلام آباد ہائیکورٹ سمیت ملک کی دیگر چاروں ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز تعینات کرنے کا فیصلہ ،...
اسلام آبادجوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ کی عدالت سے جاری متعدد احکامات کے باوجود ریاستی اداروں کے خلاف پروپیگنڈہ...