سوڈان میں خونیں جھڑپیں جاری ،ہلاکتیں 60 ہوگئیں ،پاکستانی شہریوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت

17 اپریل ، 2023

خرطوم، لاہور(جنگ نیوز، نیوز ڈیسک)سوڈان میں سریع الحرکت فورسز(آر ایس ایف)اور فوج کے مابین دوسرے روز (اتوار) کو بھی خونیں جھڑپیں جاری رہیں، جس کے نتیجے میں ہلاکتیں 60ہوگئیں، 600افراد زخمی ہیں۔سوڈان میں اقوام متحدہ مشن کے سربراہ وولکر پیرتھیس کے مطابق سوڈان میں دارفور کے علاقے میں شدید لڑائی کے دوران انکے عملے کے3افرادبھی مارے گئے ہیں۔ بگڑتی ہوئی سکیورٹی صورتحال کے پیش نظر خرطوم میں پاکستانی سفارتخانے نے پاکستانی شہریوں سے سرگرمیاں محدود کرنے اور گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کردی ۔پاکستانی سفارتخانے نے ٹوئٹر پر اپنا ہیلپ لائن نمبرلکھ کر کہا کہ تمام معزز پاکستانیوں سے درخواست ہے کہ حد درجہ اپنی سرگرمیوں کو محدود رکھیں اور گھر سے باہر نکلنے سے اجتناب کریں۔ کوئی مسئلہ ہو تو سفار خانہ سے رجوع کریں۔ادھر مصر اور جنوبی سوڈان نے دونوں فریقین کو ثالثی کی پیشکش کردی ہے۔ مصری صدر عبدالفتح السیسی اور جنوبی سوڈان کے صدر سلوا کیر کا خرطوم میں سوڈانی حکام کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔ مصر اور جنوبی سوڈان کے صدور نے فریقین پر مذاکرات کاراستہ اپنانے پر زور دیا ہے۔دوسری جانب عرب لیگ نے سوڈان میں متحارب فورسز کے درمیان حالیہ جھڑپوں اور تازہ پیش رفت پر غورکیلئے اتوار کے روز قاہرہ میں ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا ،اجلاس میں عرب لیگ میں مصر کے نمائندے نے سوڈان میں متحارب فریقین کے درمیان فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تزویراتی اورجغرافیائی تعلقات کو اجاگر کیا ہے۔جھڑپوں میں اب تک کم سے کم60 ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔فوج اورآرایس ایف کے درمیان اقتدار کے مراکز پرقابض ہونے کیلئے مسلح مقابلہ جاری ہے ۔ سوڈانی فضائیہ نے لوگوں کو گھر میں رہنے کی ہدایت کی اور آر ایس ایف کی سرگرمیوں کا فضائی سروے کیا۔ان حالات کے پیش نظر ریاست خرطوم میں اتوار کو چھٹی کا اعلان کر دیا گیا اور سکول، بینک اور سرکاری دفاتر بند رہے۔پورے دارالحکومت میں فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنی جاتی رہیں،کئی علاقوں سے دھواں اٹھتا ہوا دیکھا گیا۔سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز میں فوجی جیٹ طیاروں کو شہر کے اوپر کم بلندی پر پرواز کرتے، ایک میزائل بھی داغتے ہوئے دکھایا گیا۔مسلح افواج نے کہا کہ وہ آر ایس ایف کے ساتھ اس وقت تک بات چیت نہیں کرینگے جب تک یہ فورس تحلیل نہیں ہو جاتی۔