ایف ای ڈی میں اضافے سے غیرقانونی سگریٹ کی فروخت میں نمایاں اضافہ

17 اپریل ، 2023

اسلام آباد(کامرس رپورٹر )سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح میں اضافہ سے غیر قانونی سگریٹ کی فروخت بہت زیادہ بڑھ چکی ہےجس سے قومی خزانے کو ٹیکس ریونیو کی مد میں اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے، اعدادوشمارکےمطابق اس سے ٹیکس اور ڈیوٹی ادا کردہ سگریٹ کی فروخت میں کمی آئی ہے کیونکہ ٹیکس میں اضافے سے ان کی قیمتیں بڑھ چکی ہیں جبکہ غیرقانونی اور سمگل شدہ سگریٹ سستے داموں فروخت ہورہےہیں ، فلپ مورس پاکستان کے ڈائر یکٹر فنانس محمد ذیشان نے بتایا کہ موجودہ معاشی حالات میں سگریٹ کی غیرقانونی تجارت سے معیشت کو پہنچنے والے نقصان کی روک تھام اشد ضروری ہوچکی ہے۔ حکومت ٹیکس ادا کرنے والی منظم صنعت کو سازگار ماحول فراہم کرکے معاشی بحران سے نکالنے کی کوششوں کو نتیجہ خیز بناسکتی ہے۔ ڈیٹا سے ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان میں جب بھی قانونی سگریٹ پر ٹیکس میں اضافہ کیا گیا، ملک میں سگریٹ کی غیرقانونی فروخت میں اضافہ ہوتا گیا۔رواں مالی سال تین مرتبہ ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کیا گیا۔ جون اور اگست میں ملاکر 25 فیصد جبکہ فروری میں 150 فیصد اضافہ کیا گیا۔ اس اضافہ سے سگریٹ پر ایکسائز ڈیوٹی 200 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔ایکسائز ڈیوٹی میں اس نمایاں اضافہ کے اثرات سگریٹ کی قانونی صنعت پر مرتب ہونا شروع ہوچکے ہیں اور خود حکومت کو بھی اس اقدام کے منفی اثرات کا سگریٹ سے حاصل ہونے والی ٹیکسوں میں کمی کی شکل میں سامنا کرنا پڑے گا، انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ پوری صنعت پر قوانین کا یکساں اطلاق کیا جائے، ٹریک اینڈ ٹریس کو تمام کمپنیوں پر لاگو کیا جائے اور ایسا کاروباری ماحول مہیاکیا جائے جس سے ٹیکس ادا کرنے والی منظم صنعت پروان چڑھ سکے۔