نوازشریف کے بغیر الیکشن، خونی لکیر کھینچ دی گئی، جاوید لطیف

19 اپریل ، 2023

اسلام آباد( نیوز رپورٹر) وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ نوازشریف کو 2023ء کو بھی انتخابی عمل سے باہر رکھا گیا تو کوئی ان نتائج کو تسلیم نہیں کریگا،آئین شکنوں کو تحفظ دینے والوں پر بھی آرٹیکل 6 لگنا چاہئے، قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ آج کل 90 دن میں انتخابات کی بات ہو رہی ہےاس سے کوئی انکاری نہیں لیکن ملک کی داخلی، خارجی اور معاشی صورتحال سب کے سامنے ہے اسکے با وجود اگر کوئی ضد کرے تو ٹھیک ہے لیکن 2002‘2008اور2018 کے الیکشن میں میری قیادت کو الیکشن سےباہر رکھ کر الیکشن کرایا گیا آر ٹی ایس کو بٹھایا گیا سہولت کاری کی گئی اسوقت کسی کو قانون اورآئین کا خیال نہیں آ یاکہ میری قیادت کیساتھ کیا ہوا، اگر 2023 کا انتخاب نواز شریف کو باہر رکھ کر کرایا گیا تو خونی لکیر کھینچ دی جائیگی جو مٹانے سے بھی نہیں مٹے گی ،مسلم لیگ ن پر الزام ہے کہ سپریم کورٹ پر حملہ کیا گیاکیا تین چار گملوں کا ٹوٹنا سپریم کورٹ پر حملہ ہے لیکن جنہوں نےسول کورٹ ہائیکورٹ پر حملہ کیا وہ حملہ نہیں تھا؟، ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دینے والے ججوں کو لوگ جج نہیں قاتل کہتے ہیں کیا نواز شریف کو سزا دینے والوں کو آج لوگ جج کہتے ہیں ،کچھ لوگ بھاشن دیتے ہیں کہ آئین اور قانون کی پاسداری ہونی چاہئے ، ہمیں اداروں کا بڑا احترام ہے مگر یہ بتایا جا ئے کہ کیامارشل لاء کو آئینی کور دینے والی یہ پارلیمنٹ ہے یا ساتھ والی عمارت،کیا آئین توڑنے و الوں کوآئینی کور دینے والے ججوں پر آرٹیکل چھ نہیں لگنا چاہئے، وزیر قانون نے بتایا کہ دو جونیئر ججز کو لگانے کیلئے بہت زیادہ دباؤ تھا وہ آج سپریم کورٹ کے جج ہیں اب پردہ داری کی ضرورت نہیں ، دو نوں ججوں کے نام پارلیمنٹ میں بتائے جا ئیں،جسٹس سجاد علی شاہ نے بھی جونیئر ججوں کی تقرری کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا تھا ان سے اختلاف یہی تھا کہ وہ 58ٹو بھی کو ختم نہیں کرنا چا ہتے تھے، جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا آخر کیا قصور تھا اس نے سچ بولا جسکی اسے سزا ملی اور انکے بقایاجات آج تک نہیں ملے ،وہ بارش کا پہلا قطرہ تھے جنہوں نے بتایا کہ جنرل فیض کیس لگوانے کیلئے دبائو ڈالتے تھے ۔