اسلام آباد (خبر نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی وڈیو لنک کے ذریعے عدالتوں میں پیشی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ دوران سماعت چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ ٹیکنالوجی کا جہاں استعمال ہو سکتا ہے ہونا چاہئے ، عمران خان ایک بڑی یا سب سے بڑی جماعت کے سربراہ ہیں ، کوئی اس بات کو پسند کرے یا نہ کرے الگ بات ہے۔ ویڈیو لنک کی درخواست منظور ہونے کا فائدہ صرف عمران خان کو نہیں سب کو ہو گا۔ منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کی وڈیو لنک کے ذریعے عدالتوں میں پیشی اور حاضری کی اجازت دینے کی درخواست کی سماعت کی۔عمران خان کی جانب سے سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ نے وڈیو لنک کے ذریعے دلائل دئیے اور کہا کہ میں میشا شفیع کیس پر انحصار کرنا چاہوں گا۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا یہ سارا معاملہ لیکن صرف عمران خان کی حد تک نہیں ، اس درخواست پر فیصلے کے دیگر مقدمات پر بھی اثرات ہوں گے ، شواہد ریکارڈ ہونے کے دوران تو میشا شفیع کیس کا اطلاق ٹھیک ہے ، کیس میں فرد جرم بھی عائد ہونا ہوتی ہے ، کیا وہ بھی وڈیو لنک پر ہو گی؟ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ فرد جرم میں ملزم کی موجودگی صرف ملزم کے فائدے کیلئے ہوتی ہے ، مقصد یہ ہوتا ہے کہ ملزم خود سن سکے کہ اس پر الزام کیا ہے۔ یہ مقصد ویڈیو لنک پر بھی پورا ہو سکتا ہے۔ عمران خان کی گزشتہ دو پیشیوں پر سکیورٹی مسائل پیدا ہوئے جن کی وجوہات کا تاحال تعین نہیں کیا جا سکا۔ اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے کہا کہ دیکھنا ہو گا کیا کریمنل کیس میں کوئی رُول وڈیو لنک کی اجازت دیتا ہے؟ چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ضابطہ فوجداری (سی آر پی سی) 1898 کی ہے۔ اُس وقت ظاہر ہے وڈیو لنک نہیں تھا ، اس کا قانون میں ذکر نہیں ، قانون ساز اگر چاہتے تو جدید تقاضوں کے مطابق اسے بدل سکتے تھے ، ذاتی طور پر میں سمجھتا ہوں ٹیکنالوجی کا جہاں ہو سکے استعمال ہونا چاہئے ، بھارتی سپریم کورٹ تو وڈیو لنک پر فیصلہ دے چکی ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا عمران خان کو ویڈیو لنک کی سہولت دینا ایک تفریق پیدا کرنا ہو گا۔ ایک اور سابق وزیر اعظم کو اپیل میں بھی ویڈیو لنک کی سہولت نہیں ملی۔ چیف جسٹس نے کہا آپ نے یہاں سیاسی پہلو پر دلائل نہیں دینے ، عمران خان ایک بڑی یا سب سے بڑی پارٹی کے سربراہ ہیں ، کوئی اس بات کو پسند کرے یا نہ کرے الگ بات ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا بھارت میں ویڈیو لنک ٹرائل ہو رہے ہیں؟ کیا یوکے ، یو ایس اے میں کوئی فیصلہ آیا ویڈیو لنک پر؟ کیا ان ممالک میں کسی عدالت نے کہا کہ ویڈیو ٹرائل ہو سکتا ہے یا نہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ امریکی اور برطانوی عدالت نے کہا کہ ”کیس ٹو کیس“ دیکھا جا سکتا ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اگر ویڈیو لنک پر تمام تقاضے پورے ہو رہے ہیں تو ٹرائل ہو سکتا ہے نا؟ فرد جرم میں ملزم نے دستخط کرنا ہوتے ہیں وہ بھی الیکٹرانک ہو سکتے ہیں؟ ویڈیو لنک کی درخواست منظور ہونے کا فائدہ صرف عمران خان کو نہیں ہو گا ، اس فیصلے کا فائدہ تو سب کو ہو گا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اب تو امتحانات آن لائن ہو رہے ہیں ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ کیا کل کسی بیرون ملک موجود ملزم کو بھی یہ سہولت دی جا سکے گی؟ دیکھنا ہو گا کیا کسی بیرون ملک موجود ملزم کو اپیل میں بھی یہ سہولت ملے گی؟ بعد ازاں عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
کراچیپولیس اور سی پی ایل سی نے 8 فروری کو ملزم ارمغان کے گھر واقع ڈیفنس خیابان مومن گلی نمبر7بنگلہ نمبر 35 میں...
کراچی ملزم ارمغان کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ قریشی فیملی سے تعلق رکھتا ہے اور اس کا آبائی تعلق رحیم یار...
کراچیقانونی ماہرین نے مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم کو کیفرکردار تک پہنچانے میں تفتیشی افسر کا کردار اہم قرار...
کراچیمصطفیٰ قتل کیس میں مزید اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔قتل کی وجوہات میں مختلف باتیں سامنے آئی ہیں جس میں...
کراچیمقتول مصطفیٰ کی والدہ نے گزشتہ روز بتایا تھا کہ6جنوری کو میرا بیٹا گھر سے گاڑی لے کر نکلا،بچہ گھر واپس...
کراچی مصطفیٰ قتل کیس میں پولیس کی ناقص تفتیش پر کئی سوالات کھڑے ہوگئے۔ ڈیفنس سے ملزم ارمغان کی گرفتاری کے بعد...
کراچیمغوی نوجوان مصطفیٰ کے قتل میں ملوث ملزم ارمغان کے گھر سے پولیس چھاپے کے دوران ہتھیاروں کے علاوہ 64 لیپ...
کراچیقتل سے پہلے مصطفیٰ کی مبینہ آڈیو ریکارڈنگ بھی سوشل میڈیا پرشیئرہوئی ہے جس میں مصطفیٰ نے اپنے دوست کو...