حکمران اتحاد پارلیمنٹ کے دفاع کیلئے پرعزم، عمران سے مذاکرات پر منقسم

19 اپریل ، 2023

اسلام آ باد ( نیوز رپورٹر،نامہ نگارخصوصی) وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اتحادیوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سا منے آئی ہے۔حکمران اتحاد نے پارلیمنٹ کے دفاع کاعزم ظاہر کیاہے تاہم اتحادی جماعتیں عمران خان سے مذاکرات پر تقسیم کا شکار ہیں، اذرائع کے مطابق عمران خان سے مذاکرات کے ایشو پر حکمران اتحاد میں اختلاف رائے سامنے آ گیا،ذرائع کے مطابق حکومتی اتحادیوں کے اجلاس میں بلاول بھٹو زرداری نے اپوزیشن سے مذاکرات کے معاملے پر اصرار کیا اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) ، بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) اور خالد مگسی کی جانب سے بلاول بھٹو کے مذاکرات کے مؤقف کی تائید کی گئی۔ذرائع کے مطابق چوہدری سالک اور محسن داوڑ نے بھی بلاول بھٹو کے مؤقف کی تائید کی تاہم حکومتی اتحادیوں کے اجلاس میں جے یو آئی نے مذاکرات سے متعلق بلاول بھٹو کے مؤقف کی مخالفت کی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جے یو آئی نے مؤقف اپنایا کہ عمران خان کوئی سیاسی قوت نہیں، ڈائیلاگ کی مخالفت کرتے ہیں۔ اس موقع پر زین بگٹی نے کہا کہ عمران خان ایک جھوٹا انسان ہے‘بھروسے کے لائق نہیں۔ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو نے کہا کہ بات چیت کے دروازے بند کردینا غیرجمہوری اور غیرسیاسی بھی ہے، یہ وقت کی ضرورت ہے کہ ڈائیلاگ کا راستہ اختیار کرکے ملک کو بحران سے نکالا جائے،اجلاس کے دوران اتحادیوں نے اقتدار کو ایک سال مکمل ہونے پر اطمینان کا اظہار کیااور کہا کہ چیلنجز اور مشکلات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ۔قوم کو تنہا نہ چھوڑنے کےعزم کا اظہار کیا گیا۔ عدالتی امور پر بھی اجلاس کو قانونی ٹیم کی تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ اجلاس کے شرکاء نے قانونی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔ وزیر اعظم نے فردا فردا تمام رہنماوں سے موجودہ سیاسی صورتحال پر انکی رائے لی۔اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں نے وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ۔ معاشی حالات پر اتحادی اور پی ڈی ایم رہنماؤں نے تحفظات کا اظہار کیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ قومی اسمبلی سے منظور کردہ قوانین آج بدھ کو سینیٹ سے منظور کرائے جائیں گے ۔ذرائع کے مطابق اپوزیشن سے مذاکرات کے معاملے پر اختلاف کے بعد حکومتی اتحادیوں کا اجلاس کسی اتفاق رائے کے بغیر ختم ہوگیا۔