لاہور ہائیکورٹ، عمران کو ہراساں کئے جانے سے روک دیا

19 اپریل ، 2023

لاہور(کورٹ رپورٹر،مانیٹر نگ ڈیسک) لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب پولیس کو عمران خان کو ہراساں کرنے سے روکتے ہوئے کہاہے کہ کیس کی سماعت تک سائل کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک کیا جائے گا۔ لاہور ہائی کورٹ نے زمان پارک آپریشن روکنے کیلئے درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا ۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے اپنے خلاف درج 121 مقدمات کے اخراج کی جلد سماعت کی درخواست جمع کرائی گئی، جسے عدالت نے سماعت کیلئے مقرر کر لیا۔ زمان پارک میں ممکنہ آپریشن روکنے اور طلبی کے نوٹس کے خلاف سابق وزیراعظم عمران خان کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بنچ نے کی۔عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے عدالت کے سامنے مؤقف پیش کیا کہ اطلاعات ہیں کہ عید پر زمان پارک میں ایکشن ہوسکتا ہے اور اگر ایکشن ہوا تو ہم چھٹیوں میں عدالت سے رجوع نہیں کر پائیں گے۔سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میرے پاس کسی ایکشن کی کوئی اطلاع نہیں۔ عمران خان کے وکیل نے کہا کہ انتظامیہ اپنے اختیارات کا مسلسل غلط استعمال کر رہی ہے۔ عمران خان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ 3 ماہ کا ٹریک ریکارڈ موجود ہے، مقدمہ نہیں ہوتا اور آپریشن شروع کر دیا جاتا ہے۔حکومت پنجاب کے وکیل نے کہا کہ جو کیسز ہیں ان پر قانون کے مطابق کارروائی جاری رہے گی، چیئرمین تحریک انصاف عمران خان روسٹرم پر آئے اور عدالت کو بتایا کہ لوگ مجھے پچاس سال سے جانتے ہیں،جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ خان صاحب یہ باتیں نہ کریں باتیں بہت سن چکے، نئی بات کریں، قوم کو مستقبل کا پلان دیں ،عمران خان نے کہا کہ میرے پاس مصدقہ اطلاعات ہیں کہ یہ آپریشن کریں گے، میں تو الیکشن چاہتا ہوں، انتشار کیوں چاہوں گا، ان کی باتوں سے ایکشن کا مجھے کنفرم ہو گیا ،جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا نہیں خیال کہ 5 چھ دن یہ کچھ کریں گے،پنجاب حکومت کے وکیل نے کہا کہ ہم قانون سے ہٹ کر کچھ نہیں کریں گے،عمران خان نے کہا کہ یہاں تو آئین پر کوئی نہیں چل رہا ۔