عمران خان سکون سےفیملی اور کارکنوں کیساتھ عید منائیں،رانا ثناء

19 اپریل ، 2023

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’آپس کی بات‘‘میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ راناثناء نے کہا ہے کہ عمران خان سکون سےفیملی اور کارکنوں کے ساتھ عید منائیں، عدالت نےکہاہے کہ عمران خان کو غیرقانونی طریقے سے ہراساں نہ کیا جائے، علی امین کو جن مقدمات میں گرفتار کیا گیا بتائیں کیا وہ غلط ہیں، زمان پارک میں عمران خان نے لوگوں بٹھایا ہوا تھا، گرفتاری کےبعدجتنے مسکین علی امین گنڈا پور نظر آئے توقعات کے برعکس ہے۔پی ٹی آئی کے وکیل احمد اویس ایڈووکیٹ نے کہا کہ سپریم کورٹ الیکشن کیلئے اپنے احکامات پر عملدرآمد کروانے کیلئے زور دے گا، عدالتی احکامات پر عمل نہیں ہوا تو عوام میں سپریم کورٹ کی عزت و تکریم کو دھچکا پہنچے گا، ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون نے کہا کہ انتخابات پنجاب کے ساتھ خیبرپختونخوا میں بھی ہونے ہیں لیکن سمجھ نہیں آتا صرف پنجاب پر فوکس کیوں ہے ،رانا ثناء اللہ نے کہا یہ اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کی خواہش اپنے دل میں پالے رکھیں اور اسٹیبلشمنٹ سے پوچھیں کہ وہ ان کے ساتھ بات کرنا چاہتی ہے یا نہیں کرنا چاہتی ۔ اب الیکشن جو ہیں وقت پر ہوں گے اور ہماری صوابدید پر ہوں گے ۔اصول یہ ہے کہ ایک تہائی آرمی ان آپریشن ہوتی ہے ایک تہائی ان ٹریننگ ہوتی ہے ۔ ایک تہائی آرام پر ہوتی ہے اس کے بغیر آرمی کا جان ہتھیلی پر رکھ کرڈیوٹی دینے والا معاملہ ہوتا ہے ۔اس وقت پاکستان آرمی کی70 فیصد تعداد تعینات ہے ۔یہ ایک دن کا عمل نہیں ہے کہ ایک دن پہلے آرمی چلی اور آکے الیکشن کی ڈیوٹی دی اور دوسرے دن واپس چلی گئی۔ یہ کم از کم ایک مہینے کے لئے withdrawکرنا پڑے گا۔ اس وقت آرمی کی جو لیڈر شپ ہے اس کے مطابق اسے withdraw کرنا ملکی مفاد میں نہیں ہے ،میں بطور وزیر قانون پنجاب دس سال جوڈیشل کمیشن کا حصہ رہا ہوں ۔اس کے بعد پچھلے پانچ سال سے میں پارلیمانی کمیٹی ججز تقرری کاحصہ ہوں ۔خدا کی قسم کوئی بھی تقرری وہ میرٹ یا قابلیت کی بنیادپر بھلے ہو سو ہو لیکن اس کے پیچھے آپ کو ایک سیدھی سیدھی لابی نظر آتی ہے۔ احمد اویس ایڈووکیٹ نے کہا پارلیمنٹ کے خلاف بطور ادارہ کارروائی نہیں ہوسکتی لیکن اشخاص مستثنیٰ نہیں ، حکمراں اتحاد کو پتا ہے ابھی الیکشن ہوئے تو وہ ہار جائیں گے ، جہانگیر جدون نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات میں واضح ہے کہ الیکشن کیلئے 21 ارب روپے دیئے جائیں جس کی بعد میں پارلیمنٹ سے منظوری لی جائے ، سپریم کورٹ پارلیمنٹ کو کسی معاملہ میں منظوری دینے کی ہدایت نہیں کرسکتی ہے، انتخابات پنجاب کے ساتھ خیبرپختونخوا میں بھی ہونے ہیں لیکن سمجھ نہیں آتا صرف پنجاب پر فوکس کیوں ہے، خیبرپختونخوا انتخابات پر سپریم کورٹ کہہ رہی ہے پشاور ہائیکورٹ جاکر اپنا کیس کریں۔