سستی گیس سے بجلی بنا کر مہنگی بیچنے والوں کو گیس کی فراہمی روک دی گئی

29 اپریل ، 2023

اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ سستی گیس سے بجلی بنا کر مہنگی بیچنے والوں کو گیس کی فراہمی روک دی گئی ہے، چند امیر لوگ، کمپنیاں گیس کو صرف پیسہ بنانے کیلئے استعمال کر رہے تھیں اس لیے ان سے گیس واپس لیکر عوام کو لوٹا دی گئی ہے، بجلی بنانے والے کارخانوں سے واپس لی گئی 50 ملین کیوبک فٹ گیس غریبوں گھرانوں کو دی جائے گی، وزیراعظم نے 10 سے 14 ارب ڈالر یعنی 10 سے 14 ہزار ملین ڈالر سے روسی تیل کیلئے ریفائنری لگانے کی منظوری دیدی ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ سابق حکومت نے روس سے تیل درآمد کرنے کا صرف ڈھنڈورا پیٹا ، موجودہ حکومت نے روس سے تیل کے حصول کو ممکن بنایا ہے۔مصدق ملک نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے حکومت سنبھالتے ہی کہا تھا کہ ہمیں قومی ترقی کیلئے توانائی کا انتظام کرنا ہو گا جس پر ہم پہلے دن سے عمل پیرا ہیں اور اب بہتر نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں 4 سے 5 فیصدترقی کیلئے 8 سے 9 فیصد توانائی کی ضرورت ہے جس کیلئے موجودہ حکومت کام کر رہی ہے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ جلد ہی پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا،معاشی ترقی کے سفر کیلئے توانائی کی فراہمی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے 10سے 14ارب ڈالر کی ریفائنری کے قیام کا اعلان کیا ہے جس سے لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ ایل پی جی، ایل این جی اور سولر کے ذریعے توانائی کی فراہمی کیلئے پالیسی بنائی گئی ہے، اس فیصلے سے عوام کو سہولت فراہم ہو گی۔ ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ آج کچھ لوگوں کی اجارہ داری کو ختم کر دیا گیا ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں توانائی کے ذرائع کو ذمہ داری کے ساتھ استعمال میں لانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آج کابینہ کمیٹی میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ گیس ان سرمایہ کاروں سے جنہوں نے کہا کہ آپ یہ گیس ہمیں دے دیں، ہم اس گیس سے کارخانہ چلائیں گے، ان امیر آدمیوں نے گیس سے کارخانہ چلانے کے بجائے غریب آدمی کی سستی گیس سے بجلی بنا کر مہنگی بیچنی شروع کردی، آج اس پالیسی کو ختم کردیا گیا ہے، فیکٹریوں سے گیس نہیں لی گئی، فیکٹریوں سے بجلی بنانے کی گیس بھی نہیں لی گئی، وہ اسی طرح سے چلیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ ملک کے بڑے شہروں کو اونچی اونچی بلڈنگز بن رہی ہیں لیکن وہاں گیس کا کوئی انتظام نہیں ہے، آج ایک پالیسی ترتیب دی گئی ہے کہ اس طرح کی بلڈنگز اور ہاؤسنگ اسکیمز میں جہاں پر گیس کی زیادہ ضرورت ہے، وہاں پر ایل پی جی، ایل این جی، سولر سمیت ان تمام چیزوں کی ایک نئی پالیسی کی منظوری دی گئی ہے جن کے ذریعے ان کو توانائی فراہم کی جاتی ہے اور اب آنے والے وقت میں یہ توانائی آپ کے گھروں کی دہلیز پر فراہم کی جائے گی، کچھ لوگوں کی اجارہ داری کو ختم کردیا گیا ہے۔