KP،محکمہ مال افسر کو DG اطلاعات تعینات کرنیکا تنازع شدید ہوگیا

29 اپریل ، 2023

پشاور(نمائندہ جنگ)خیبرپختونخوا کی نگران حکومت کی جانب سے محکمہ اطلاعات کے کیڈرسے ہٹ کرپراونشل منیجمنٹ سروسز(پی ایم ایس) افسر کو ڈائریکٹر جنرل محکمہ اطلاعات تعینات کرنے کا تنازعہ شدت اختیار کرگیا، محکمہ اطلاعات کے افسران نے محکمہ مال کے افسر کی تعیناتی کو مسترد کرتے ہوئے نہ صرف احتجاج کا اعلان کیا بلکہ تمام نگران وزرا اور مشیروں سے پی آر اوز واپس بلالئے ہیں، پشاور کے صحافیوں نے بھی محکمہ اطلاعات کے ملازمین کیساتھ اظہار یکجتی کرتے ہوئے نان شیڈول پوسٹ پر باہر کے افسر کی تعیناتی کو محکمہ اطلاعات کی حق تلفی قرار دیا جبکہ پشاورکے ایک سینئر صحافی نے مائیکس ہٹا تے ہوئے نگران مشیر اطلاعات کو پریس کانفرنس سے روک کر کھری کھری سنادی۔خیبرپختونخوا کی نگران حکومت نے جمعہ کے روز مختلف محکموں کے درجنوں افسران کی تقرریوں اور تبادلوں کے احکامات جاری کئے، محکمہ اطلاعات کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدہ پر محکمہ اطلاعات کے کسی سینئر ترین افسر کو تعینات کرنے کی بجائے محکمہ مال کے افسر کو تعینات کیا گیا جس پر محکمہ اطلاعات کے افسران نے حکومتی فیصلہ کو مسترد کرتے ہوئے اس پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا، محکمہ اطلاعات کے ملازمین نے محکمہ مال کے افسر کو محکمہ اطلاعات کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدہ پر تعینات کرنے کے خلاف نہ صرف آج سے احتجاج کا اعلان کیا بلکہ تمام نگران وزرا اور مشیروں سے پی آر اوز بھی واپس بلائے ہیں ، پشاور کے صحافیوں نے بھی حکومتی اقدام کیخلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے نگران حکومت کے اقدام کو محکمہ اطلاعات کے افسران کی حق تلفی قرار دیا اور مشیر اطلاعات فیروز جمال کی پریس کانفرنس کے آغاز پر سینئر صحافی نے کھڑے ہوکر مشیر اطلاعات کو پریس کانفرنس سے روک دیا اور کہا کہ جب تک ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی کا اعلامیہ واپس نہیں لیا جاتا ، اطلاع سیل میں کوئی پریس کانفرنس نہیں ہوگی کیونکہ محکمہ اطلاعات صحافیوں کا دوسرا گھر ہے، آپ محکمہ اطلاعات کے کسی بھی افسر کو تعینات کریں ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا مگر باہر سے کسی افسر کی تعیناتی قبول نہیں، لہذا آج آپ کی کوئی پریس کانفرنس ہوگی نہ کوئی خبر شائع ہوگی ،ویسے بھی 18 اپریل کے بعد نگران حکومت کی آئینی مدت ختم ہوچکی ہے اس لئے نگران حکومت کے تمام اقدامات غیر ائینی، غیر قانونی اور غیر اخلاقی ہیں ، آپ لوگوں کو کس نے ان افسران کی تقرریوں اور تبادلوں کا اختیار دیا ہے جس کے بعد شمیم شاہد نے مشیر اطلاعات کے سامنے پڑے تمام مائیکس ہٹادیئے، بعد ازاں صحافتی تنظیم پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ورکرز کے صدر نے اپنے بیان میں کہا کہ نگران وزیر اعلی محمد اعظم خان کو بھی فوری طور پر وزراء اور مشیروں کے کرتوتوں کا نوٹس لینا چاھئے ،پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ورکرز کے صدر نے چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا سے فوری طور پر جمعے کے روز جاری کردہ اعلامیے کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا بصورت دیگر پشاور اور خیبر پختونخوا کے صحافی نہ صرف گورنر ھاوس اور وزیر اعلی ھاوس بلکہ جمیعت العلماء اسلام کے مرکزی سیکرٹریٹ کے سامنے مظاھرہ کرنے پر مجبور ھوں گے ۔