ایف بی آر کو ماہانہ ٹیکس وصولی میں 100 ارب روپے کمی کا خدشہ

29 اپریل ، 2023

اسلام آباد (مہتاب حیدر) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو بڑے صدمے کا سامنا ہے جیسا کہ ٹیکس مشینری کو اپریل 2023 کے لیے 586 ارب روپے کے ماہانہ ٹیکس وصولی کے ہدف کو حاصل کرنے میں 100 ارب روپے سے زائد کمی کی توقع ہے۔ اب 7.64 ارب روپے کے اوپر کی جانب نظرثانی شدہ ہدف کے حصول کا امکان رواں مالی سال کے بقیہ آخری دو ماہ میں حاصل کرنا ناممکن نظر آتا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت تعطل کا شکار فنڈ پروگرام کی بحالی پر آئی ایم ایف کو کس طرح مطمئن کرتی ہے کیونکہ آئی ایم ایف یا تو اضافی ریونیو اقدامات کرنے کے لیے یا بجٹ خسارے اور خاص طور پر بنیادی خسارے کے ہدف کو محدود کرنے کے لیے اخراجات میں کمی کیلئے مقررہ نسخے دیتا ہے۔ آئی ایم ایف کی شرائط پر منی بجٹ کے ذریعے 170 ارب روپے کے اضافی ٹیکس لگانے کے باوجود حکومت کا یہ اقدام مارچ اور اپریل 2023 کے آخری دو مہینوں میں اب تک مطلوبہ نتائج دینے میں ناکام رہا۔ اگرچہ ایف بی آر نے جمعہ کو کوئی سرکاری اعداد و شمار جاری نہیں کیے تاہم ذرائع نے انکشاف کیا کہ ایف بی آر جانے والے مہینے (اپریل 2023) کے لیے تقریباً 100ارب روپے کے شارٹ فال کی جانب بڑھ رہا ہے۔ عارضی اعداد و شمار کے مطابق ایف بی آر نے پہلے دس ماہ کی مدت میں اب تک 5.64 ٹریلین روپے اکٹھے کیے ہیں اور اب ایف بی آر کو 30 جون 2023 کو 7.64 ٹریلین روپے کے مطلوبہ ٹیکس وصولی کے ہدف کو ظاہر کرنے کے لیے مئی اور جون کی مدت میں تقریباً 2 ٹریلین روپے جمع کرنا ہوں گے۔