عوام، فوج میں دراڑ کی سازشیں، ظاہری و چھپے دشمن کو پہچاننا، حقیقت اور ابہام میں واضح فرق ہوگا، عوام اور فوج کے باہمی رشتے کو قائم رکھا جائے گا، آرمی چیف

30 اپریل ، 2023

اسلا م آباد، کاکول ( وقائع نگار، اے پی پی)آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ دشمن عوام اور مسلح افواج کے درمیان دراڑ ڈالنے کی سازشوں میں سرگرم ہے، ظاہری و چھپے دشمن کو پہچاننا، حقیقت اور ابہام میں واضح فرق رکھنا ہوگا، ریاست کا محور عوام ہیں، شہریوں کے تحفظ و سلامتی سے بڑھ کوئی چیز مقدس نہیں، عوام اورفوج کے باہمی رشتے کو قائم رکھا جائیگا، دشمن ریاستی اور سماجی ہم آہنگی متاثر کرنا چاہتا ہے، دہشت گردوں اور انکے سہولت کاروں کی ملک میں کوئی جگہ نہیں، امن کی کوششوں کوکسی صورت کمزوری نہ سمجھا جائے، دفاع وطن کیلئے ہر قربانی کو تیار ہیں،مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے بغیر علاقائی امن مبہم رہے گا،کشمیری بھائیوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے، افغانستان میں استحکام ہماری سلامتی کیلئے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کو پی ایم اے کاکول میں پاسنگ آئوٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کا محور پاکستان کے عوام ہیں ، عوام کی حفاظت اور سلامتی سے مقدس کچھ نہیں، پہلی اور اہم ذمہ داری ریاست سے وفاداری اور افواج کو تفویض کردہ کردار سے وابستگی ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ غیور اور سربکف سپاہی دشمن کی تعداد اور وسائل سے مرعوب نہیں ہونگے، دشمن ہماری ریاستی اور سماجی ہم آہنگی کو متاثر کرنا چاہتا ہے، وہ عوام اور مسلح افواج کے درمیان دراڑ پیدا کرنے کے لیے کوشاں ہے لیکن عوام اور پاک فوج کے باہمی رشتے کو ہر صورت برقرار رکھا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان عظیم قائد کے نظریے پر عمل پیرا ہیں ،قائد کے نظریے میں ذات ، رنگ و نسل اور علاقائی تفریق نہیں ، مادر وطن کے دفاع کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج اپنے فرض کو نبھانے کیلئے ہمہ وقت تیار ہے، افواج پاکستان مضبوط تر قوت ارادی ، وعدہ پروردگار اور اسی کے تابع فرمان ہیں ۔ آرمی چیف نے قرانِ مجید کی سورہِ بقرہ کی آیتِ کریمہ کے ایک حصے کی تلاوت کی جس کا ترجمہ ہےکتنی ہی بار ایسا ہوا کہ اللہ کی مرضی سے چھوٹی قوت نے بڑی طاقت کو شکست دی۔ انہوں نے کہا کہ بیش بہا قربانیوں کے نتیجے میں قائم ہونے والے امن کو کسی صورت متاثر نہیں ہونے دینگے، دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کی ملک میں کوئی جگہ نہیں، ہمیں اپنے ظاہری اور چھپے ہوئے دشمن کو پہچاننا اور اس ضمن میں حقیقت اور ابہام میں واضح فرق روا رکھنا ہوگا۔ آرمی چیف نے کہا کہ افغانستان میں استحکام ہماری سلامتی کیلئے بنیادی حیثیت رکھتا ہے،گزشتہ پانچ دہائیوں سے افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی افواج نہتے کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہی ہیں ، کشمیر ی کئی دہائیوں سے آزادی کیلئے قربانیاں دے رہے ہیں، ہم اپنے کشمیری بھائیوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔ آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کشمیر ی کے عوام کے بنیادی انسانی حقوق کیلئے انکی تاریخی جدوجہد اور حقِ خودارادیت کیلئے انکے ساتھ ہمیشہ کھڑا رہے گا، عالمی برادری کو یہ جان لینا چاہیے کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے بغیر علاقائی امن ہمیشہ مبہم رہے گا۔ انہوں نے پاس آئوٹ ہونے والے کیڈٹس کو مبارکباد دی اور ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ادھرپاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول (پی ایم اے) میں 147ویں پی ایم اے لانگ کورس، 13ویں مجاہد کورس، 66ویں انٹیگریٹڈ کورس، چھٹے بیسک ملٹری ٹریننگ کورس اور 21ویں لیڈی کیڈٹس کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ منعقد ہوئی جن میں فلسطین، بحرین، عراق، قطر اور سری لنکا کے کیڈٹس بھی شامل تھے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق مہمان خصوصی آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے پریڈ کا جائزہ لیا اور کیڈٹس کو ایوارڈز دئیے۔ اعزازی تلوار اکیڈمی کے سینئر انڈر آفیسر عبداللہ بن طارق اور 147ویں پی ایم اے لانگ کورس کے بٹالین سینئر انڈر آفیسر علی عامر کو پریذیڈنٹ گولڈ میڈل سے نوازا گیا۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اوورسیز گولڈ میڈل سری لنکا سے بٹالین سپورٹس سارجنٹ پاسندو دیانند کو دیا گیا۔آرمی چیف کین 13ویں مجاہد کورس کے کورس انڈر آفیسر محمد عدنان منور، کمانڈنٹ کین 66ویں انٹیگریٹڈ کورس کے کورس انڈر آفیسر عادل علی، 21ویں لیڈی کیڈٹ کورس کی کورس سارجنٹ میجر فاطمہ خالد اور 6ویں بیسک ملٹری ٹریننگ کورس کے کورس انڈر آفیسر سلمان خان کو نوازا گیا۔ آرمی چیف نے پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس اور ان کے والدین کو اہم تربیتی ادارہ پی ایم اے میں تربیت کی کامیاب تکمیل پر مبارکباد دی۔قبل ازیں آمد پر کمانڈنٹ پی ایم اے نے آرمی چیف کا استقبال کی۔