اہم سیاسی وآئینی معاملات میں متنازع بینچ بنا کر سپریم کورٹ کی ساکھ کو متاثر کیاگیا ،آل پاکستان بار کونسل اور ایسوسی ایشنز

30 اپریل ، 2023

کوئٹہ (اے پی پی)آل پاکستان بار کونسل اور ایسوسی ایشنز نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل منظور کرنے پر پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ سپریم کورٹ 2مئی کو اس قانون کے خلاف جاری اپنا حکم امتناعی ختم کرے، حکم امتناعی ختم نہ ہوا تو ملک گیر احتجاج کا سلسلہ شروع کیاجائے گا ،اہم سیاسی وآئینی معاملات میں متنازع بینچ بنا کر سپریم کورٹ کی ساکھ کو متاثر کیاگیا ، سپریم کورٹ سیاسی وآئینی مقدمات سے دور رہنے کی کوشش کرے اور اگر ضروری ہو تو غیرمتنازع بینچ بنا کر ایسے معاملات کی سماعت کی جائے، اعلامیہ میں ججز اور انکی کی فیملیز کی آڈیوز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے حکومت انکوائری کرائے، سپریم کورٹ بار قانون کی حکمرانی، آئین کی بالادستی کیساتھ کھڑی ہے۔ ہفتہ کو بلوچستان ہائی کورٹ، کوئٹہ میں بلوچستان بار کونسل کے زیر اہتمام اور پاکستان بار کونسل کی زیر صدارت وکلاء کنونشن منعقد ہوا جس میں پاکستان بار ، تمام صوبائی بار کونسلز کے سربراہان ، بارایسوسی ایشنزسمیت دیگر عہدیداروں کی شرکت کی ۔ اجلاس کے بعد اعلا میہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ وکلاءبر ادری سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل منظور کرنے پر پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کرتی ہے ،وکلاءبرادری یہ بل منظور کرنے پر پارلیمنٹ کی حمایت کرتے ہوئے اس کیساتھ کھڑی ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ سیاسی وآئینی مقدمات سے دور رہنے کی کوشش کرے ،ضروری ہو تو غیرمتنازعہ بینچ بنا کر ایسے معاملات کی سماعت کی جائے۔ اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا کہ سپریم جوڈیشل کونسل میں زیرالتواریفرنسز پر فی الفور کارروائی کرتے ہوئے فیصلے کئے جائیں، ججوں کی تعیناتی کے معاملے میں سنیارٹی کے اصول پر سختی سے عمل کیاجائے، ججوں کی شفاف تعیناتیوں کے لئے بار اور دیگر ججوں کی مشاورت سے رولز بنائے جائیں۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے جج صاحبان ملکی مفاد میں اپنے اختلافات ختم کریں ، جج متحد ہوکر ادارے کو مضبوط کریں کیونکہ ججوں کی تقسیم سے ادارے کی ساکھ متاثر ہورہی ہے جس سے ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔ اعلامیہ میں ججز اور انکی فیمیلزسے متعلق آڈیوز پر تشویش کا اظہار رکرتے ہوئے حکومت سے انکوائری کا مطالبہ کیا گیا۔