عمران کی زیرصدارت سینئر رہنمائوں کا اجلاس، حکومت سے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق

30 اپریل ، 2023

لاہور ( این این آئی/نمائندہ جنگ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت سینئر رہنمائوں کے اجلاس میں ملک میں ایک ہی روز الیکشن کے معاملے پر حکومت سے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ دوسری جانب زمان پارک سے ویڈیو لنک کے ذریعے قوم سے خطاب کرتےہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ 14 مئی کے اندر اسمبلیاں تحلیل کرتے ہیں تو ایک دن الیکشن کیلئے تیار ہیں۔ ایک طرف مذاکرات چل رہے ہیں اور دوسری طرف حملےہورہے ہیں۔ پتہ نہیں یہ سنجیدہ ہیں یا اوپر اوپر سے مذاکرات کر رہے ہیں۔ طاقتور حلقوں کو میرا پیغام ہے کہ پرامن لوگ زیادہ دیر پرامن نہیں رہیں گے۔ عوام کو غصہ ہے اگر الیکشن کی امید ختم ہوگئی تو ملک میں سری لنکا سے برا حال ہوگا۔ عوام کی امید ختم ہوگئی تو یہ سنبھالے نہیں جائیں گے۔ میں ڈرا نہیں رہا سمجھا رہا ہوں۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں پی ٹی آئی رہنمائوں نے رائے دی کہ پرویز الٰہی کے گھر آپریشن سازش ہوسکتی ہے ، ہماری طرف سے مذاکرات ختم کرنے پر انہیں موقع مل سکتا ہے، چیئرمین تحریک انصاف و سابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت سینئر رہنمائوں کا اجلاس زمان پارک میں ان کی رہائش گاہ پر ہوا، اجلاس میں شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری ،شبلی فراز، سینیٹر اعظم سواتی، اعجاز چوہدری، حماد اظہر، محمود خان بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں عمران خان کو حکومت سے مذاکرات کے بارے میں بریفنگ دی گئی جبکہ مختلف تجویز اور آئندہ کے لائحہ عمل پر گفتگو اور سابق وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی رہائشگاہ پر آپریشن کی بھرپور مذمت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق رہنمائوں نے رائے دی کہ مذکرات کو حتمی بنانے کے لئے زیادہ طول نہیں دینا چاہئے، تجویز پر عمل نہ ہو تو مذکرات ختم کئے جاسکتے ہیں۔ تاہم مذکرات جاری رکھے جائیں۔ نمائندہ جنگ کے مطابق زمان پارک اپنی رہائشگاہ سے ویڈیو لنک کے ذریعے قوم سے خطاب کرتےہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ یہ سارے ملکر آئین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ قوم سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہی ہے۔ نگراں حکومت کی کیا آئینی حیثیت ہے، یہ کیوں ابھی تک ہیں۔ نگراں حکومت کا کام الیکشن کرانا ہے۔ انہوں نے الیکشن کرانے کے علاوہ سب کچھ کیا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ہم پوری کوشش کر رہےہیں کہ کسی طرح مسئلے کا حل نکالا جائے۔ پہلے بھی کہا کہ الیکشن پر مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔ جتنی جلدی الیکشن ہوگا سیاسی استحکام آئے گا۔ یہ کہہ رہے ہیں پہلے بجٹ پیش کریں گے پھر اسمبلی تحلیل کریں گے۔ اگر بجٹ پاس کرنا ہے تو الیکشن جیتیں پھر بجٹ بنائیں۔ بجٹ کے بعد اسمبلی تحلیل کرنے کی بات میں مجھے بدنیتی نظر آرہی ہے۔ یہ لوگ چیف جسٹس اور ان کے گھر والوں پر کیچڑ اچھال رہےہیں۔ یہ 13 جماعتیں مل گئی ہیں اور آئین توڑنے جا رہی ہیں۔ میں قوم کی طرف سے اپیل کر رہا ہوں کہ تمام 15 ججز اپنے اندر اتحاد قائم کریں۔