ذرا نم ہو تویہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی

ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی
04 مئی ، 2023
آج چار مئی 2023ء میری زندگی کا ایک یادگار دن ہے کیونکہ آج میںپاکستان ہندو کونسل کے زیراہتمام کراچی ایکسپو سینٹر میںعظیم الشان جاب فیئرکی صورت میں اپنی آنکھوں سے اپنے ایک بڑے خواب کو شرمندہ تعبیر ہوتے دیکھ رہا ہوں،میں خاص طور پرچیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختاراور گورنراسٹیٹ بینک جمیل احمد کا تہہ دل سے شکرگزار ہوں ، جنہوں نے اس نیک کازکوآگے بڑھانے میں بھرپور تعاون کیا۔ میں نے گزشتہ ہفتے اپنے کالم میں برین ڈرین جیسے اہم موضوع پر اظہارِ خیال کیا تھا کہ’’آج بیشتر مغربی ممالک پاکستان سمیت تیسری دنیا کے ممالک سے ذہین شہریوں کو اپنی طرف راغب کررہے ہیں۔‘‘تاہم قابلِ غور امر یہ ہے کہ ایک طرف پاکستان کے قابل نوجوان ملک چھوڑ کر باہر اپنی قسمت آزمانا چاہتے ہیں تو دوسری طرف میری جب بھی مختلف سرکاری اور کاروباری اداروں کے اعلیٰ حکام سے گفتگو ہوتی تھی تو وہ ہمیشہ اپنے ادارے کو مزید آگے بڑھانے کیلئے افرادی قوت کی تلاش میں رہتے تھے، ایسے حالات میں کچھ لوگوں کا یہ کہنا کہ پاکستان میں ملازمتیں نہیں، مجھے ہمیشہ بہت کچھ سوچنے پر مجبور کردیتا تھا۔ میں نے اس حوالے سے بہت ریسرچ کی، مختلف اداروں کے ریکروٹمنٹ ماہرین سے تبادلہ خیال کیا، ہائر ایجوکیشن کمیشن سمیت مختلف یونیورسٹیوں سے اس موضوع پر گفتگو کرکےمیں اس نتیجے پر پہنچا کہ پاکستان میں اصل مسئلہ ملازمتوں کا نہیں بلکہ رائٹ پرسن کو رائٹ پلیس پر رائٹ جاب پر لانا ہے، بہت سے قابل نوجوان ہاتھوں میںاعلیٰ ڈگریاں اٹھائے ایسے اداروں کے چکر کاٹ رہے ہیں جہاں انکی ضرورت نہیں اور دوسری طرف بے شمار ادارے
مطلوبہ قابلیت کا امیدوار نہ ملنے پر کسی دوسرے شعبہ کے ماہرین سےکام کروانے پر مجبور ہیں، میں نے تمام امور کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان ہندو کونسل کے پلیٹ فارم سے سماجی خدمت کے دائرہ کار کو بڑھاتے ہوئے شہرقائد میں جاب فیئر اور ایجوکیشن ایکسپو کا انعقاد کرنے کا فیصلہ کیاکیونکہ میں نے محسوس کیا کہ آج کی اس ہوشربا مہنگائی میں دن بدن بڑھتی بیروزگاری لوگوں بالخصوص پڑھے لکھے نوجوان کیلئے ذہنی دبائو کا باعث بن رہی ہےپیداواری سرگرمیوں میں تعطل کا براہ راست اثرملازمتوں پر پڑا ہے، نوجوان نسل کو اپنے مستقبل کے حوالے سے کئی قسم کے خدشات لاحق ہو رہے ہیں۔اس لئے فیصلہ کیاگیا کہ جاب فئیر اور ایجوکیشن ایکسپو کی صورت میں ایک ایسا عظیم الشان ایونٹ منعقد کیا جائے جس میں ملکی اور عالمی ادارے پاکستانی یونیورسٹیوں کے قابل اسٹوڈنٹس کے سامنے اپنے ادارے کی خالی آسامیاں پیش کرسکیں، اسی طرح ایک ہی چھت کے نیچے موجود اداروں کے اسٹالز پر موجود ریکروٹمنٹ ماہرین سے تبادلہ خیال کرکے اسٹوڈنٹس نہ صرف موجودہ جاب مارکیٹ کی ضروریات سے آگاہ ہوسکیں بلکہ انہیں اپنے ٹیلنٹ سے بھی روشناس کرانے کا آزادانہ موقع بھی میسر ہو۔ دن رات انتھک محنت کی بدولت مختصر عرصے میںاپنی منزل سے قریب تر ہوتے چلے گئے اور آج کراچی ایکسپو سینٹر میں پی ایچ سی جاب فیئر اینڈ ایجوکیشن ایکسپو میں120سے زائد ملکی اور عالمی اداروں سے وابستہ ریکروٹمنٹ /ایچ آرنمائندگان کی بھرپور شرکت متوقع ہے، اس موقع پر طلبا و طالبات کو انٹرویو دینے، سی وی شئیر کرنے اور اپنی تعلیمی استعداد /رحجان کے مطابق جاب حاصل کرنے کی مکمل آزادی ہے۔ہمارے ملک کی نوجوان آبادی ہمارا سب سے اہم اور قیمتی اثاثہ ہے، میں یہ دعویٰ کر نے کو تیار ہوں کہ پاکستان کا نوجوان بہت زیادہ قابل، ذہین اور چیلنجز کا مقابلہ کرنے کی خدادادصلاحیت رکھتا ہے،آخر یہ ہمارے ملک کا نوجوان ہی ہے جو باہر کے ملکوں میں جا کر اتنا نام کماتے ہیں، تاہم میں اسے اپنا قومی فریضہ سمجھتا ہوں کہ ہم اپنی نوجوانوں کو مکمل رہنمائی فراہم کریں ،انہیں اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کیلئے مدد کریں تاکہ وہ آنے والے وقتوں میں ملکی معیشت کے استحکام اور قومی ترقی و خوشحالی یقینی بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کر سکیں ۔بقول شاعرِمشرق ۔۔۔نہیں ہے ناامید اقبال اپنی کشت ویراں سے ،ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی۔۔۔!
(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)