پبلک مقامات پرسگریٹ نوشی جاری انسداد تمباکو آردیننس 2002 پر عملدرآمد نہ ہوسکا

13 مئی ، 2023

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)انسداد تمباکو آ ر ڈ یننس 2002 پر عملدارآمد نہ ہوسکا،پبلک مقامات میں تمباکو نوشی جاری،ٹوبیکو کنٹرول سیل غیر فعال، ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان سمیت دنیا بھر میں سالانہ 40 کھرب سگریٹ پیئے جاتے ہیں جبکہ سگار ، حقہ ، پائپ کا استعمال اس کے علاوہ ہے نیز تمباکو کا دھواں جو 300 مرکبات کا آمیزہ ہے،دنیا بھر میں تمباکونوشی کی وجہ سے ہر سال مجموعی طور پر تقریباً 50 لاکھ افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں جن میں اکثریت کا تعلق ترقی پذیر ممالک ہے ۔ اگر تمباکونوشی کا تدارک نہ کیا گیا تو 2030ء تک یہ تعداد 80 لاکھ اموات سالانہ تک پہنچ جانے کا خدشہ ہےعالمی ادارہ صحت کی جاری رپورٹ کے مطابق تمباکو نوشی عالمی طورپر ہر سال50لاکھ سے بھی زیادہ انسانی اموات کا باعث بنتی ہے پاکستان میں تمباکو نوشی کے استعمال سے روزانہ274لوگ ہلاک ہوجاتے ہیں جبکہ پانچ ہزار پاکستانی روانہ سگریٹ نوشی کے باعث ہسپتالوں میں داخل ہوتے ہیں ملک کے55فیصد گھرانوں میں کم از کم ایک فرد ضرور تمباکو نوش ہوتا ہے ایک اور رپورٹ میں جاری کئے گئے اعداد وشمار کے مطابق 6سے15سال کی عمر کے12سو پاکستانی بچے روزانہ تمباکو نوشی شروع کرتے ہیں جو کہ انتہائی تشویشناک بات ہےسگریٹ نوشی18اقسام کے کینسر دل کے امراض اور فالج کا باعث بنتا ہے پھیپھڑوں کے کینسر سے ہونےوالی میں 90فیصد اموات کا باعث ہےجبکہ دیگر اقسام کے کینسر سے ہونےوالی اموات کی شرح20فیصد ہے دنیا بھر میں ہرسال دوسروں کی تمباکو نوشی کے دھوئیں کے اثرات سے چھ لاکھ افراد لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔