اہم ممالک کی جی20اجلاس میں عدم شرکت بھارت کیلئے بڑا سفارتی دھچکا ہے،محمود ساغر

26 مئی ، 2023

اسلام آباد(کے پی آئی)کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر و پاکستان کے کنوینر محمود احمد ساغر نے سرینگر میں بھارت کی میزبانی میں جی بیس سیاحتی ورکنگ گروپ کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے والے گروپ کے رکن ممالک کا شکریہ اد ا کیا ہے ۔ اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے ایک ایسے علاقے میں اجلاس کے انعقاد کا مقصد صورتحال کو معمول کے مطابق دکھانا ہے جسے اقوام متحدہ متنازعہ علاقہ قرار دے چکا ہے انہوں نے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس اس پیش رفت کو بھارت کے لیے ایک بڑا سفارتی دھچکا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ چین، سعودی عرب، ترکیے، مصر، انڈونیشیا اور میکسیکو سمیت متعدد اہم ممالک نے بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں G-20اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف تو اہم فریقین کی طرف سے G-20 اجلاس میں شرکت سے انکار نے کشمیریوں کے موقف اور ان کے دعوئوں کی توثیق کی ہے، انہوں نے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کی کال پر کشمیریوں کی طرف سے دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر اجاگر ہوا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام ان تمام ممالک کے شکر گزار ہیں جنہوں نے متنازعہ علاقے میں بین الاقوامی اجلاس میں شرکت سے متعلق حساسیت کا ادراک کرتے ہوئے اس اجلاس میں شرکت نہیں کی ۔ انہوں نے کہا کہ چین، سعودی عرب، ترکیے، مصر، انڈونیشیا اور میکسیکو کی طرف سے سرینگر میں G-20 اجلاس میں شرکت نہ کرنے کے فیصلے سے کشمیریوں کا مورال بلند ہوا ہے جو گزشتہ کئی دہائیوں سے بھارت کے مسلسل اور وحشیانہ ظلم و جبر کا نشانہ بن رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ بعض مقامی اور بین الاقوامی میڈیا گروپوں نے سرینگر میں G-20کے مقام کی طرف جانے والی سڑکوں پر لگائے گئے تشہیری بینرز کے پس پردہ بھارتی قابض افواج کی تصاویر جاری کرکے مقبوضہ و کشمیر میں بھارت کے صورتحال معمول پر آنے کے نام نہاد بیانیے کوبے نقاب کر دیا ہے۔انہوںنے کشمیری سیاسی اور سماجی کارکنوں بالخصوص بیرون ملک مقیم کشمیریوں کا بھی خیرمقدم کیا جنہوں نے اہم عالمی دارالحکومتوں بشمول واشنگٹن، لندن اور دنیا کے دیگر شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے اور متنازعہ علاقے میں G-20اجلاس منعقد کرنے کے بھارت کے مذموم اقدام پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی مظالم بندکرانے اور مسئلہ کشمیرکے حل کے لئے یواین قراردادوں کو فوری عملی جامہ پہنانے پر زوردیا۔