جی 7اجلاس، سربراہان کا دنیا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے کا عزم

26 مئی ، 2023

ہیروشیما(نیوز ڈیسک) جاپانی وزیر اعظم فیومو کیشیدا نے جاپان میں جی7سربراہی اجلاس کے ذریعے ایٹمی جنگ کی ہولناکیوں کو اجاگر کرنے اور جوہری ہتھیاروں کے بغیر دنیا کے اپنے وژن کو فروغ دینے کی کوشش کی ہے۔جی7اور یورپی یونین کے رہنماؤں نے ہیروشیما پیس میموریل میوزیم کا دورہ کیا، جو 6اگست 1945کو امریکی افواج نے ہیروشیما پر گرائے گئے ایٹم بم کے متاثرین کی یاد میں بنایا گیا۔میوزیم میں، جس میں دنیا کے پہلے جوہری حملے سے ہونے والی تباہی کی تصویری تفصیل موجود ہے، G7رہنماؤں نے مہمانوں کی کتاب پر دستخط کیے۔امریکی صدر جو بائیڈن نے کتاب میں لکھا کہ اس میوزیم کی کہانیاں ہمیں امن کے مستقبل کی تعمیر کے لیے اپنی تمام ذمہ داریوں کو یاد دلاتی ہیں۔ آئیے ایک ساتھ مل کر اس دن کی طرف پیشرفت جاری رکھیں جب ہم دنیا کو جوہری ہتھیاروں سے ہمیشہ کے لیے نجات دلا سکیں گے۔فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے لکھا کہ یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم ہیروشیما کے متاثرین کو یاد کرنے کا فرض نبھائیں اور امن کے لیے کام کریں، یہ واحد لڑائی ہے جسے سب کو لڑنا ہے۔جرمن چانسلر اولاف شولز نے لکھا کہ یہ جگہ ناقابل تصور مصائب کی یاد دلاتی ہے۔ آج، اپنے شراکت داروں کے ساتھ، ہم یہاں پورے عزم کے ساتھ امن اور آزادی کے تحفظ کے عہد کی تجدید کرتے ہیں۔ ایٹمی جنگ دوبارہ کبھی نہیں چھیڑنی چاہیے۔برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سوناک نے لکھا کہ شیکسپیئر نےہمیں غم کو لفظوں میں بیان کرنے کا کہا تھا۔ پھر بھی زبان بم دھماکوں کی ہولناکیوں کو بیان کرنے سے قاصر ہے۔ ہیروشیما اور ناگاساکی کےعوام کے مصائب کو کوئی الفاظ بیان نہیں کر سکتے۔ لیکن ہم یہ کہہ سکتے ہیں اب مزید اور نہیں ہونا چاہئے۔یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل،یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین اور اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔