کشمیریوں کو یرغمال بنا کر سیاحت وترقی کو فروغ نہیں دیا جاسکتا،پاکستان،سرینگر جی20اجلاس مسترد

26 مئی ، 2023

اسلام آباد(کے پی آئی)پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کو بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ قرار دیتے ہوئے بھارتی میزبانی میں سری نگر میں جی20اجلاس کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ سرینگر میں کی20جلاس بلا کر بھارت نے ایک اور عالمی فورم پر سیاست کی،مقبوضہ کشمیر کی مقامی آبادی کو یرغمال بنا کر اور انہیں ان کے حقوق اور آزادی سے محروم کر کے سیاحت اور ترقی کو فروغ نہیں دیا جا سکتا ،چین، سعود یہ، ترکیہ، مصر اور عمان جی20اجلاس میں شرکت نہ کر کے عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی بالادستی کیلئے کھڑے ہوئے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر کا تنازعہ سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے اس پس منظر میں بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں، چارٹر کے اصولوں اور عالمی قانون کو مکمل نظر انداز کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیرمیں اس میٹنگ کی میزبانی کی، کشمیری سات دہائیوں سے اس انتظار میں ہیں کہ عالمی برادری ان کی حالت پر توجہ دے اور بھارتی قبضے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا خاتمہ کرے، سری نگر میں جی20 اجلاس سے بھارت مقبوضہ کشمیر پر اپنے غیر قانونی قبضے اور کشمیری عوام پر ظلم و ستم کی حقیقت کو نہیں چھپا سکتا، جموں وکشمیر سب سے زیادہ فوجی تعیناتی والے علاقوں میں سے ایک ہے، جی 20 اجلاس کے آس پاس انتہائی حفاظتی اقدامات، من مانی گرفتاریاں اور مقامی آبادی کو ہراساں کرنا، نوآبادیاتی علاقے میں معمول کے حالات کے دعووں کی تردید کرتے ہیں بھارت جموں وکشمیر میں حقیقت کو معمول پر لانے کے پیچھے چھپانے میں واضح ناکام رہا ہے جیسا کہ سرینگر میٹنگ میں نچلی سطح کی نمائندگی اور متعدد اہم مدعوئین کی غیر موجودگی سے ظاہر ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جی 20 اجلاس میں شرکت نہ کرنے پر ہم چین، سعودی عرب، ترکی، مصر اور عمان کے مشکور ہیں اور ان کی بے حد تعریف کرتے ہیں یہ ممالک عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی بالادستی کیلئے کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں اجلاس سے بھارت نے ایک اور عالمی فورم پر سیاست کی ہے اور اپنے مفاداتی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کیلئے موجودہ چیئر کی حیثیت سے اپنی حیثیت کا فائدہ اٹھا یا ہے اس کے بجائے بھارت کو عالمی میڈیا اور آزاد انسانی حقوق کی تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر صورتحال پر رپورٹ کرنے کیلئے بلا روک ٹوک رسائی فراہم کرنی چاہیے اور وہاں جاری جبر کا خاتمہ کرنا چاہیے، اقوام متحدہ کے کمیشن آف انکوائری کے قیام سے اتفاق اور کشمیر یوں کیلئے اقوام متحدہ کی زیر نگرانی استصواب رائے کرانا چاہیے ،پاکستان کشمیری عوام کی ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کی منصفانہ جدوجہد کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ 22 مئی کو وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے آزاد کشمیر اسمبلی سے خطاب کیا وہ آزاد کشمیر اسمبلی سے خطاب کرنے والے پاکستان کے پہلے وزیر خارجہ ہیں،انہوں نے کشمیری عوام کے ساتھ پاکستان کی دیرینہ وابستگی اور یکجہتی کا اعادہ کیا۔