مقبوضہ کشمیر کے250کشمیری نوجوانوں کیخلاف پولیس ڈوزیئر تیار

26 مئی ، 2023

سری نگر(کے پی آئی) بھارتی حکومت نے آزاد کشمیر اور پاکستان میں مقیم مقبوضہ کشمیر کے250کشمیری نوجوانوں کے خلاف پولیس ڈوزیئر تیار کر لیا ہے ۔ بھارتی وزارت داخلہ جموں کے تین اضلاع کشتواڑ، ڈوڈہ اور رامبن سے تعلق رکھنے والے ان250نوجوانوں کے خلاف ریڈ کارڈزجاری کرانے کے لیے انٹرپول سے رجوع کر رہی ہے ۔ بھارتی اخبار کے مطابق ان میں سے 118 کا تعلق ڈوڈا ضلع 96 کا تعلق رامبن سے اور 36 کا کشتواڑ سے ہے ۔ ان پر الزام ہے کہ وہ آزاد کشمیر اور پاکستان میں رہ کر کشمیری نوجوانوں کو بھارت کے خلاف اکسارہے ہیں۔پولیس ڈوزیئر میں ان نوجوانوں کے آزاد کشمیر اور پاکستان میں رہائش کی جگہیں ، پتے ،اور کام کی تفصیلات درج ہیں۔ کے پی آئی کے مطابق بھارتی پولیس کے ہ اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (SIU) نے ان نوجوانوں کے خلاف کارروائی کے سلسلے میں جمعرات کوکشتواڑ اور رامبن اضلاع میں آٹھ جگہوں پر بیک وقت چھاپے مارے ۔ بھارتی اخبار کے مطابق انٹیلی جنس کا خیال ہے کہ آزاد کشمیر اور پاکستان میں مقیم مقبوضہ کشمیر کے250 کشمیری نوجوانوں میں سے سبھی سرگرم نہیں ہیں کیونکہ بہت سے نوجوانوں نے وہاں مقامی لڑکیوں سے شادی کی ہے اور وہ چھوٹے کاروبار یا مزدوری کا کام کر رہے ہیں تاہم، ان میں سے ایک اچھی تعداد سرگرم ہے اور عسکریت پسندی کو بحال کرنے کے لیے اپنے پرانے رابطوں کی مدد سے تینوں اضلاع میں مقامی نوجوانوں کو متحرک کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان کا تعلق لشکر طیبہ، جیش محمد ، حزب المجاہدین اور کچھ دیگر عسکریت پسند تنظیموں سے ہے ۔ان کی جائیدادوں کو ضبط کرنے کی کارروائی شروع کی گئی تاہم معلوم ہوا ہے کہ ان میں سے زیادہ کے نام پر کوئی جائیداد نہیں ہیء کیونکہ جب وہ گھر چھوڑ کر آزاد کشمیر اور پاکستان گئے تھے وہ چھوٹے تھے اور ان کے نام جائید نہیں تھی ۔ان میں سے اکثریت کے گھر، زمین اور دیگر جائیدادیں ان کے والدین یا بڑے بھائیوں کے نام پر پائی گئیں۔ تاہم، ایک کیس میں ایک نوجوان کے نام پر زمین کا پتہ چلا اور اسے قانونی تقاضوں کی تکمیل کے بعد منسلک کر دیا گیا۔ان کے خلاف ان کی گرفتاری کے لیے نوٹس جاری کیے گئے ہیں ۔ جمعرات کو عفانی پیڈر میں آزاد حسین ولد عبدالمجید، غازی الدین ولد محمد ایوب، بشیر احمد مغل ولد غلام قادر اور ستار دین عرف رجب ولد مہان دین کے گھروں کی تلاشی لی گئی جو کہ جگنا کیشوان کے رہنے والے ہیں۔