روس کا سویڈش قونصلیٹ بند اور5سفارتکاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان

26 مئی ، 2023

ماسکو (اے ایف پی) روس نے جمعرات کو اعلان کیا ہے کہ وہ سویڈش کے پانچ سفارت کاروں کو ملک بدر کر رہا ہے اور گوتھنبرگ میں روس کے جنرل قونصلیٹ اور سینٹ پیٹرزبرگ میں سویڈن کے سفارتی مشن کو بند کر رہا ہے۔ روسی وزارت خارجہ نے کہا کہ سویڈن کی سفیر ملینا مارڈ کو طلب کر کے انہیں ان کے ملک کے تصادم کے راستے پر ماسکو کے جوابی اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔ روسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پانچ سویڈش سفارت کاروں کو ناپسندیدہ شخص قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ موو اس کے بعد سامنے آئی جب سویڈن نے اپریل کے آخر میں کہا تھا کہ وہ پانچ روسی سفارت کاروں کو ان کی سفارتی حیثیت سے مطابقت نہ رکھنے والی سرگرمیوں کی وجہ سے ملک بدر کررہا ہے۔ روس نے ناردرن یورپین ملک کے حکام پر روسوفوبک کمپین چلانے کا الزام لگایا اور کہا کہ ملک بدری ایک کھلے عام دشمنانہ اقدام ہے۔ روسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں مزید کہا کہ گوتھنبرگ میں ماسکو کا جنرل قونصلیٹ یکم ستمبر کو بند کر دیا جائے گا۔ بیان میں کہا گیا کہ سینٹ پیٹرزبرگ میں سویڈن کے جنرل قونصلیٹ کو بھی اس وقت آپریشنز بند کرنا ہوگا۔ سویڈن کے وزیر خارجہ ٹوبیاس بلسٹروم نے روسی فیصلے کو انتہائی افسوس ناک قرار دیا۔ بلسٹروم نے ایک بیان میں کہا کہ روس نے ان سویڈش سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا انتخاب کیا ہے، جنہوں نے ویانا کنونشن کے فریم ورک کے اندر رہتے ہوئے کام کیا اور روس میں روایتی سفارتی سرگرمیاں انجام دیں۔ سویڈش وزیر خارجہ نے سینٹ پیٹرزبرگ میں اپنے قونصلیٹ کی بندش پر بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ روس اور سویڈن کے درمیان عوام سے عوام کے باہمی تعاون میں ایک محرک قوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا فیصلہ روس میں منفی سیاسی پیش رفت اور ملک کی بین الاقوامی تنہائی کی مزید تصدیق ہے۔ فروری 2022 میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی جانب سے یوکرین میں فوج بھیجنے اور مغرب کی جانب سے ماسکو کے خلاف غیر معمولی پابندیاں عائد کرنے کے بعد مغربی ملکوں کے ساتھ روسی تعلقات شدید دباؤ میں آ گئے ہیں۔