اداروں میں بیٹھے لوگوں نے جو بویا نتیجہ 9مئی کو نظر آگیا،جاوید لطیف

26 مئی ، 2023

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آپس کی بات“ میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر جاوید لطیف نے کہا کہ اداروں میں بیٹھے لوگوں نے 70سال میں جو بویا اس کا نتیجہ 9مئی کو عملاً نظر آگیا،جے یو آئی ف کے رہنما کامران مرتضیٰ نے کہا کہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی گود میں دوبارہ جانے کیلئے رو رہے ہیں، پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ جہاں آئین ،آئینی حقوق معطل ہوں اور عدلیہ کے فیصلوں کی تضحیک کی جائے وہاں غیراعلانیہ مارشل لاء ہوتا ہے۔وفاقی وزیر جاوید لطیف نے کہا کہ آئین آج معطل نہیں ہوا 2017ء سے معطل ہے، 2017ء میں عدالتوں نے دباؤ، خواہش اور ضرورت کے تحت فیصلے کیے، غیراعلانیہ مارشل لاء نافذ ہونے کی بات ہے اس کا اقرار کرتا ہوں لیکن عمران خان خود اقرار کرتے ہیں ان کی حکومت فوج اور انٹیلی جنس ادارے چلاتے تھے، کسی سیاسی جماعت کا کوئی کارکن بے گناہ ہے تو اسے ہاتھ بھی نہیں لگانا چاہئے، عمران خان کیسا سیاستدان ہے جو سیاستدانوں سے بات نہیں کرنا چاہتا، وہ آج بھی کہتا ہے آرمی چیف سے مذاکرات کروائے جائیں، دفاعی ادارے کے سربراہ کا مائنڈ اور کردار آج تک آئین اور قانون کے مطابق ہے، قاضی کے ادارے میں مستقبل قریب میں چیف جسٹس کا مائنڈبھی آئین و قانون کے مطابق کلیئر ہے۔جے یو آئی ف کے رہنما کامران مرتضیٰ نے کہا کہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی گود میں دوبارہ جانے کیلئے رو رہے ہیں، آرٹیکل 245کا نفاذ کسی جمہوری حکومت کیلئے آئیڈیل صورتحال نہیں ہوتی، نو اور دس مئی کو جو کچھ ہوا اس سے زیادہ ذلت آمیز حرکت نہیں ہوسکتی، اس کے باوجود یہ آرٹیکل 245کے نفاذ کی وجہ نہیں بن سکتی، ریاست پاکستان اتنی کمزور نہیں کہ آرٹیکل 245 لگانا پڑے، میں آرٹیکل 245اور فوجی عدالتوں کا حامی نہیں ہوں، نو مئی کے ذمہ داروں کا عدالتوں میں ٹرائل کر کے انہیں سزا ملنی چاہئے۔ کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی بہت سی چیزیں باعث شرمندگی ہیں، 2017ء میں نواز شریف کے ساتھ جو ہوا کیا وہ باعث شرمندگی نہیں ہے، نواز شریف کی تاحیات نااہلی کا فیصلہ سپریم کورٹ کے ماتھے پر داغ ہے،سپریم کورٹ کا قاسم سوری کا فیصلہ درست مگر 63/Aکا فیصلہ غلط ہے، جب تک عدالتیں خود کو ٹھیک نہیں کریں گی ملک ٹھیک نہیں ہوگا۔ پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ جہاں آئین ،آئینی حقوق معطل ہوں اور عدلیہ کے فیصلوں کی تضحیک کی جائے وہاں غیراعلانیہ مارشل لاء ہوتا ہے، عدالت یہ کہنے پر مجبور ہوگئی ہے کہ ہم پی ٹی آئی رہنما کو ضمانتوں پر رہا کردیں گے لیکن جب تک آپ پریس کانفرنس نہیں کرتے آپ کی جان نہیں چھوٹے گی، نظام انصاف کا یہ حال ہے کہ بقول حکومت جو شخص سنگین جرائم میں ملوث ہے وہ ایک پریس کانفرنس کر کے بری ہوجاتا ہے، شیریں مزاری پانچ مرتبہ گرفتار ہوئیں پانچوں مرتبہ انہیں دوبارہ گرفتار کیا گیا ایک پریس کانفرنس رہائی کیلئے کافی ثابت ہوئی، جمشید چیمہ اور مسرت جمشید چیمہ خود مان رہے ہیں وہ کور کمانڈر ہاؤس احتجاج کرنے گئے مگر پریس کانفرنس کر کے آزاد ہوگئے۔