سیاسی وفاداریاں تبدیل کروانے یا کرنے کا سلسلہ نیا نہیں،عطاء تارڑ

26 مئی ، 2023

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء تارڑ نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی وفاداریاں تبدیل کروانے یا کرنے کا سلسلہ نیا نہیں ہے، 2018ء میں ن لیگ کو توڑنے کی کوشش کی گئی مگر ہمارے لوگ پی ٹی آئی کی طرح نہیں ٹوٹے تھے، تحریک انصاف کے وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ ن لیگی قیادت کیخلاف نیب کیسز عمران خان نے نہیں بنائے تھے ان کے اپنے دور میں بنے تھے، نو مئی کے واقعات پر جیوڈیشل کمیشن بنائیں پتا لگ جائے گا کون قصوروار ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء تارڑ نے کہا کہ تحریک انصاف کا معاملہ ریاست پر حملے جیسی مکروہ اور قبیح حرکت کا ہے، دشمن بھی آج تک اس ہدف تک نہیں پہنچ سکا جہاں انہوں نے مٹھی بھرشرپسند بھجوائے،نو مئی کو پولیس کی قربانیاں اپنی جگہ ہیں، لاہور میں ڈی آئی جی آپریشنز کی آنکھ تقریباً ضائع ہوگئی، ایک ایس پی کی گاڑی جلادی گئی، پولیس نو مئی کو کھڑی تھی مگر مار کھارہی تھی، پولیس کے پاس لاٹھیاں تھیں شرپسندوں کے پاس اسلحہ تھا۔ عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ عمران خان کو 190ملین پاؤنڈز کرپشن کیس میں گرفتار کیا گیا تھا، 190ملین پاؤنڈز کیس میں مرکزی کردار ہیں مگر نیب کا کیس پبلک آفس ہولڈر پر بنتا ہے، سرکاری عہدے پر موجود شخص مرکزی ملزم ہوتا ہے باقی شریک ملزمان ہوتے ہیں، حکومت نے القادر ٹرسٹ کیس آگے نہ چلانا ہوتا تو معاملات یہاں تک نہ پہنچتے، حکومت واضح ہے 190ملین پاؤنڈز کیس منطقی انجام تک پہنچے گا۔عطا تارڑ نے کہا کہ ایم پی او جیسے قوانین جیوڈیشل اسکروٹنی سے باہر نہیں ہیں، ان کے قانونی لوازمات ہیں جو پورے کرنا ہوتے ہیں، ایم پی او کے تحت کسی پی ٹی آئی کارکن کو ناجائز نہیں پکڑا گیا، ریاست بچ سکتی تھی یا یہ لوگ بچ سکتے تھے، ایم پی او کے تحت جن لوگوں کو پکڑا گیا ان پر بعد میں دہشتگردی کے مقدمات قائم کیے گئے، ایم پی او کے تحت مقدمات قائم کرنے سے پہلے گرفتاری نہیں کرتے تو لوگ بھاگ جاتے، چیئرمین نیب جنرل نذیر بٹ پروفیشنل سولجر اور قابل شخص ہیں، ایک بے داغ کیریئر کے حامل شخص پر بغیر ثبوت الزامات نہیں لگانے چاہئیں۔ عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ سمیع ابراہیم کہاں ہیں اسلام آباد پولیس کے علم میں نہیں ہیں لیکن جہاں بھی ہیں سامنے آجائیں گے، اکتوبر میں پورے ملک میں الیکشن ہونے پر کوئی اعتراض نہیں ہے، عمران خان نے پٹیشن میں جسٹس اعجازالاحسن پر سنگین الزامات لگادیئے ہیں، عمران خان نے کہا ہے کہ جسٹس اعجاز الاحسن نے اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ کے کہنے پر نواز شریف کو نکالا، عمران خان نے پٹیشن میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس عمر عطا بندیال اور اس وقت کے فیض صاحب کو ہدف بنا کر ان پر عدم اعتماد کردیا ہے، عمران خان کے انکشاف کے بعد ہماری پارٹی کا کوئی کیس جسٹس اعجاز الاحسن کے پاس نہیں لگنا چاہئے۔ عطاء تارڑ نے کہا کہ فوجی عدالتوں میں ان 16لوگوں کا ٹرائل ہورہا ہے جو سنگین جرائم میں ملوث ہیں، عمران خان فون کرتے تو فریال تالپور کو چاند رات کو گرفتار کرلیا جاتا تھا، وہ فون کرتے کہ مریم نواز کو والد کے سامنے گرفتار کرنا اور بتانا نواز شریف کے کیا تاثرات تھے، نو مئی کو ریاست پر حملہ ہوا ملزمان کے گھر والوں سے ان کا پتہ پوچھنا تو جائز ہے۔ حامد میر کے سوال آپ نے دیکھا 2018ء کے تجربے کا ماسٹر مائنڈ جنرل باجوہ آج کہاں بیٹھا ہوا تھا؟ کا جواب دیتے ہوئے عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ آج شہداء کی تقریب تھی وہ اپنے سابق چیفس کو بلاتے ہیں ان کی مرضی ہے مگر ماسٹر مائنڈ جنرل فیض وہاں موجود نہیں تھے۔عطاء تارڑ نے کہا کہ آڈیو لیکس پر جیوڈیشل کمیشن آئین کے مطابق بنایا گیا ہے، حکومت حاضر سروس یا ریٹائرڈ ججوں کو کسی بھی انکوائری کیلئے نامزد کرسکتی ہے، فیصل آبادمیں آئی ایس آئی کے دفتر پر حملہ کرنے والے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا داماد ہے، یہی لاہور ہائیکورٹ دن رات ایم پی او کو اسٹرائیک ڈاؤن کررہی ہے۔ تحریک انصاف کے وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ ن لیگی قیادت کیخلاف نیب کیسز عمران خان نے نہیں بنائے تھے ان کے اپنے دور میں بنے تھے، اس حکومت میں چیئرمین نیب نے استعفیٰ کیوں دیا اس پر جیوڈیشل کمیشن بنادیں حقیقت سامنے آجائے گی، پی ٹی آئی رہنماؤں کے ساتھ جیل میں جو سلوک ہورہا ہے مجھے بتانے کی ضرورت نہیں ہے، ایک مقدمہ میں رہائی کے بعد یکے بعد دیگرے دیگر مقدمات میں گرفتاری فاشزم کی گھٹیا ترین مثال ہے۔ اظہر صدیق کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے اقامہ اور پاناما میں کنفیوژ کر کے بیوقوف بنانے کی کوشش کرتے ہیں، نواز شریف کے پاس آج بھی ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کی منی ٹریل نہیں ہے، عمران خان نے نو مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے جیوڈیشل انکوائری کا جائز مطالبہ کیا ہے، عمران ریاض خان کو پکڑنے کے بعدdetention آرڈر جاری کیا گیا، سمیع ابراہیم کو پکڑلیا گیا ہے۔اظہر صدیق نے کہا کہ نواز شریف آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے بارے میں کیا زبان استعمال کرتا رہا ہے، خواجہ آصف واضح کرچکے ہیں نواز شریف کس کے کہنے پر ملک سے باہر گئے، کیا ملک میں اس وقت 1973ء کا آئین نافذ ہے، حکومت نے نیب کا بڑا شور ڈالامگر توشہ خانہ زیرو ہوگیا، القادر ٹرسٹ بھی زیرو کیس ہے، نو مئی کے واقعات پر جیوڈیشل کمیشن بنائیں پتا لگ جائے گا کون قصوروار ہے۔اظہر صدیق کا کہنا تھا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ میں فیصلہ ہے کہ کسی جج کے بارے میں کوئی کام کرنے کیلئے سپریم جوڈیشل کونسل واحد فورم ہے، آڈیو لیکس کمیشن میں شامل تینوں ججوں کو کمیشن میں بیٹھنا نہیں چاہئے تھا، عدلیہ کو تقسیم کرنے کی حکومتی سازش کامیاب ہوگئی ہے، عطاء تارڑ کا تعلق ججوں کی فیملی سے رہا ہے یہ ججوں پر الزام لگارہے ہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ پر الزام لگانا انہوں نے مذاق بنالیا ہے۔