بھارت، والدہ کی آخری رسومات پر ہندو بھائی اور مسلم بہن میں جھگڑا

26 مئی ، 2023

حیدرآباد دکن(نیوز ڈیسک) بھارتی ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد دکن کے علاقے مدنا پیٹ میں منگل کو اپنی والدہ کی آخری رسومات مختلف مذاہب کے پیروکار دو بہن بھائیوں اور ان کے خاندانوں کے درمیان جھگڑے نے کشیدگی کو جنم دیا۔کشیدگی کو محسوس کرتے ہوئے جب مقامی افراد وہاں جمع ہونے لگے تو مقامی پولیس حرکت میں آگئی اور کئی گھنٹوں کی مشاورت، حقائق اور دستاویزات کی تصدیق کے بعد ایک مناسب معاہدے پر پہنچ گئی۔یہ واقعہ دراب جنگ کالونی میں اس وقت پیش آیا جب 95سالہ خاتون کے بیٹے اور پوتے، جو قریبی چادر گھاٹ میں رہتے تھے، نے اپنی ہندو مذہبی روایت کے مطابق اس کی آخری رسومات پر حقوق کا دعویٰ کیا۔ دو دہائی قبل اسلام قبول کرنیوالی بیٹی نے اس پر اعتراض کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ گزشتہ 12 سال سے بیمار ماں کی دیکھ بھال کر رہی ہے اور اس کی والدہ نے بھی اسلام قبول کر لیا ہے۔65سالہ بیٹی نے صحافیوں کو بتایا کہ والدہ نے اسلام قبول کر لیا تھا اور یہ ان کی آخری خواہش تھی کہ انہیں اسلامی روایات کے مطابق دفن کیا جائے۔بیٹی نے مزید بتایا کہ میری والدہ گزشتہ 12 سال سے میرے ساتھ رہائش پذیر تھیں، اور میں نے ان کی اچھی طرح دیکھ بھال کی،جبکہ ان کی کسی اوراولاد نے ان کی پرواہ نہیں کی۔ میں نے حال ہی میں 5 لاکھ روپے میں ان کی سرجری کروائی، اور کوئی مدد کے لیے نہیں آیا۔ میری والدہ نے کہا کہ ان کے مرنے کے بعد کوئی ان کی میت کا مطالبہ کرے تو نہیں دینا اور ہماری روایت کے مطابق ان کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی اور انہیں دفن کیا جائے گا۔ بزرگ خاتون کی موت اور آخری رسومات کے حوالے سے سڑکوں پر دونوں برادریوں کے لوگوں کے ہجوم کے باعث پولیس نے رات کو وہاں فورسز کو تعینات کر دیا۔ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ساؤتھ ایسٹ) چوہدری روپیش نے کسی بھی کشیدگی کی تردید کیا اور کہا کہ یہ خاندانی جھگڑا تھا جسے پولیس نے خوش اسلوبی سے حل کرلیا گیاہے۔ بیٹی کی خواہش کے مطابق ان کے گھر پر نماز جنازہ ادا کی گئی اور میت کو ان کی خواہش کے مطابق آخری رسومات کے لیے بیٹے کے اہل خانہ کے حوالے کر دیا گیا۔ڈی سی پی نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ کوئی تناؤ نہیں ہے۔ یہ خاندان کا اندرونی معاملہ ہے۔ بھائی اور بہن نے سمجھوتہ کر لیا ہے۔