عمران خان نے 9؍ مئی کے واقعات کی پلاننگ کی، انٹیلی جنس ایجنسی کی رپورٹ

26 مئی ، 2023

اسلام آباد (انصار عباسی) ایک انٹیلی جنس ایجنسی نے حکومت کو آگاہ کیا ہے کہ 9؍ اور 10؍ مئی کے دن جو کچھ ہوا اس کا خیال اور پلاننگ بہت عرصہ پہلے ہی ہوئی تھی اور اس میں عمران خان مبینہ طور پر ملوث تھے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے زیادہ تر رہنمائوں کو مبینہ پلان کا علم ہی نہیں تھا، اسے خفیہ رکھا گیا تھا اور صرف چند قابل بھروسہ وفاداروں (جن کے نام رپورٹ میں موجود ہیں) کو اس کا علم تھا اور یہی وہ افراد تھے جنہوں نے عمران خان کی ہدایات پارٹی کے دیگر حلقوں تک پہنچائی۔ انٹیلی جنس ایجنسی نے پی ٹی آئی کے اندرونی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ عمران خان نے خصوصی طور پر ہدایات دی تھیں کہ ان کی گرفتاری کی صورت میں پہلے سے طے شدہ مقامات اور جگہوں کو ہدف بنایا جائے۔ 9؍ مئی کو مراد سعید نے یہ بات پارٹی کے رہنمائوں کو اپنی ٹوئیٹس کے ذریعے بتائی اور ہدایت کی کہ بتائےگئے مقامات پر مظاہرے شروع کیے جائیں۔ عمران خان نے متعدد مرتبہ خود اپنی اور اپنی پارٹی کی 9؍ مئی کے واقعات سے لاتعلقی ظاہر کی ہے۔ اس کی بجائے انہوں نے اصرار کیا ہے کہ پی ٹی آئی نے ماضی میں بھی پرسکون مظاہرے کیے ہیں۔ دی نیوز نے پی ٹی آئی کے ترجمان صداقت عباسی سے رابطہ کرکے ان سے انٹیلی جنس ایجنسی کی رپورٹ پر موقف معلوم کیا۔ عباسی نے دو ٹوک الفاظ میں انکار کیا کہ 9؍ مئی کے واقعات پہلے سے طے شدہ تھے یا عمران خان نے ایسی کوئی ہدایات دی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پی ٹی آئی کے راولپنڈی ریجن کے اہم رہنما ہیں اور اس لحاظ سے واضح کرتے ہیں کہ ایسی کوئی ہدایات ان تک نہیں پہنچائی گئی تھیں اور یہی وجہ ہے کہ لیاقت باغ راولپنڈی کے باہر پرسکون مظاہرہ کیا گیا تھا۔ دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے 9 ؍ کے واقعات میں اپنے کارکنوں کو اشتعال دلانے کے حوالے سے عمران خان کا نام لیا ہے۔ انٹیلی جنس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسد عمر، مراد سعید اور اعظم سواتی عمران خان کی قریبی ساتھی ہیں، ساتھ ہی یاسمین راشد، حماد اظہر اور عون عباس بپی کا نام پنجاب، مراد سعید اور عمر ایوب کا نام کے پی جبکہ علی زید کا نام سندھ، علی نواز اعوان اسلام آباد اور قاسم سوری کا نام بلوچستان میں پیش آنے والے واقعات میں شامل کیا ہے۔