جوڈیشل کمیشن میں ججز کی تعیناتی سے پہلے مشورہ ضروری نہیں تھا، وزیر داخلہ

27 مئی ، 2023

اسلام آباد ،لاہور(نیوز ایجنسیز،ٹی وی رپورٹ) آڈیو لیکس انکوائری کے معاملے پر عدلیہ اور حکومت پھر متصادم نظر آرہی ہے، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان کا کہنا ہے کہ جوڈیشل کمیشن میں ججز کوتعینات کرنے سے پہلے چیف جسٹس سے مشورہ ضروری نہیں تھا، جوڈیشنل کمیشن کی انکوائری روکے جانے سےہم سرخروہوئے، آڈیو لیکس میں چیف جسٹس کی ذات اورانکی ساس ملوث تھے ان سے کیسے مشورہ کیا جا سکتا ہے، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے جیو کے پروگرام ’’نیا پاکستان‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ججزچاہتےہیں کہ یہ ابہام اسی طرح چلتا رہے تو ٹھیک ہے چلائے رکھیں اسکو، انہوں نے کہا کہ جوڈیشنل کمیشن کی انکوائری روکےجانےسےہم سرخرو ہوئے، حکومت کےپاس یہی راستہ تھا سپریم کورٹ کےججزکی سربراہی میں کمیشن بنائے۔ادھر وزیردفاع خواجہ آصف نے آڈیو لیکس کمیشن کے خلاف سپریم کورٹ کے بینچ پراعتراض اٹھادیا،جناح ہا ؤس کے دورے کے موقع پر میڈيا سے گفتگو میں وزیر دفاع کا کہنا تھاکہ عدلیہ کا ایک گروہ ہے جو اپنی آڈیوز کے فیصلے کرنے خود ہی بیٹھ گیا اپنی آڈیو لیکس کے خود ہی منصف بن گئے، عدلیہ نے آڈیو لیکس کمیشن کو اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے، عدلیہ اپنی آڈیوز کا خود منصف بن گیا ہے، انہوں نے کہا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا اسکا ری ایکشن نہیں آیا گرفتاری کا کیوں آیا؟ 9 مئی کو جو کچھ کیا گيا اسکی باقاعدہ تیاری کی گئی یہ ریاست کیخلاف بغاوت تھی، قائداعظم کے گھر میں کور کمانڈر کا رہنا اس گھر کی ویلیو ایڈیشن ہے، ایک شخص اقتدار کھوکر ذہنی توازن کھو بیٹھا ہے، ابھی تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔