کراچی(نمائندہ جنگ)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ ایک سال کے دوران ہونے والی سازشوں کو دفن کر دیا، 9مئی ملکی تاریخ کا سیاہ دن تھا، اس سازش کے تانے بانے سمندر پار تک جاتے ہیں، سارے بحرانوں کو شکست دینگے، کے فور منصوبے کو بجٹ میں اولین ترجیح دوں گا، کے فور منصوبہ جلد مکمل کیا جائیگا، ملک کی ترقی و خوشحالی یکجہتی میں ہے، چیلنجزکے باوجود ملکرملکی کشتی کو کنارے لگائینگے، ملک میں جان بوجھ کر سیاسی افراتفری پیداکرنےکی کوشش کی گئی، اس افراتفری کا 9مئی کے واقعات پراختتام ہوا،شرپسندوں نے عمران خان کے اکسانے پر فوجی تنصیبات پر حملے کئے، اس کے ذمہ داروں کو قانون کے مطابق سزا دی جائیگی،سیاسی استحکام کے بغیر ملک کی ترقی اور معاشی استحکام ممکن نہیں، آئی ایم ایف کی شرائط 100 فیصد پوری کردیں، ہماری صدق دل سے کوشش ہے کہ آئی ایم ایف سے پروگرام مکمل ہو جائے، ملک میں مہنگائی اور معاشی صورتحال کے حوالہ سے مسائل کا ادراک ہے، ٹیکسٹائل ملکی برآمدات میں ریڑھ کی ہڈی کا درجہ رکھتی ہے،مسائل اور چیلنجوں کے باوجود پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری ترقی کررہی ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے کراچی میں جمعہ کو K-4منصوبہ کے سنگ بنیاد کی تقریب، ایکسپو سینٹر میں ٹیکسٹائل ایکسپو کا افتتاح اور کراچی میں کاروباری برادری کے نمائندہ افراد سے خطاب کرتےہوئے کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کے۔فور منصوبہ کو آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اولین میں رکھیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے میرے لئے جن جذبات کا اظہار کیا اس پر ان کا شکرگزار ہوں، ملکر ملک کے مسائل حل کرینگے اور ملک کی کشتی کو کنارے لگائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح کے۔فور منصوبہ کو سرد خانے کی نذر کیا گیا اور اس پر سیاست کی گئی وہ افسوسناک بات ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کے۔فور منصوبہ منصوبہ کو فی الفور مکمل ہونا چاہئے، ناگزیر وجوہات کی بناء پر میرے دورے التواء کا شکار ہوئے، چیئرمین واپڈا جب این ایل سی کے ڈی جی تھے تو ان سے کئی منصوبے مکمل کرائے، کے۔فور منصوبہ کی تکمیل میں بھی یہ اسی طرح کی کارکردگی دکھائینگے۔ انہوں نے چیئرمین واپڈا کو ہدایت کی کہ وہ تسلسل کے ساتھ اس منصوبہ کی دیکھ بھال کریں، صوبائی حکومت اس سلسلہ میں مکمل تعاون کریگی۔ وزیراعظم نے کہا کہ میرے لئے یہ منصوبہ تمام منصوبوں سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے، کراچی کے لوگوں کو پینے کا صاف پانی ان کا حق ہے، یہاں پانی خرید کر پیا جاتا ہے، کراچی پاکستان کی معیشت کا گیٹ وے ہے، سب سے زیادہ ٹیکس یہ شہر دیتا ہے، اگر انہیں پینے کا پانی دستیاب نہیں تو یہ کسی صورت جائز نہیں۔ انہوں نے اس موقع پر معاون خصوصی طارق باجوہ کو ہدایت کی کہ اس منصوبہ پر خصوصی توجہ دینی ہے اور اس کیلئے فنڈز مہیا کرنے ہیں، اس سلسلہ میں کوئی جواز برداشت نہیں کرینگے۔ علاوہ ازیں کراچی میں کاروباری برادری کے نمائندہ افراد سے ملاقات اور ان سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سرمایہ کار دراصل دنیا میں پاکستان کے سفیر ہیں جو پاکستان میں روزگار، پیداوار اور برآمدات میں اپنا سرمایہ لگاتے ہیں، پاکستان کیلئے صنعتکاروں اور کاروباری شخصیات کی بڑی خدمات ہیں جسے ہم سراہتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا کہ ہماری صدق دل سے کوشش ہے کہ آئی ایم ایف سے پروگرام مکمل ہو جائے، چین سے دوستی کی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری طبقہ نے ہر ایک کے ساتھ بنا کر رکھنا ہوتی ہے اس پر کسی کو اعتراض نہیں لیکن گذشتہ ایک سال میں معاشرے کے ہر طبقہ میں تقسیم در تقسیم ہوئی اس نے پاکستان کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا۔انہوں نے کہا کہ سیاسی استحکام کے بغیر ملک کی ترقی اور معاشی استحکام ممکن نہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اقتصادی طور پر بے پناہ چیلنجز ہیں، مہنگائی کا اعتراف ہے، ہم نے اگر ملک کی حالت بدلنی ہے تو پہلے اپنی حالت بدلنا ہو گی، اقتدار اﷲ نے اسی لئے بخشا ہے کہ دوسروں کی حالت بدلیں، ملک میں روزگار کے مواقع پیدا کریں، خوشحالی لائیں، اس کیلئے ہر ایک اپنا کردار ادا کرے، ایف بی آر کی جانب سے اہداف کے حصول میں ناکامی پر افسوس ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں ماضی کی طرح دوبارہ سے اپنا مقام بنانا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نے ایکسپو سینٹر میں ٹیکسٹائل ایکسپو باضابطہ افتتاح کرنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس ایکسپو میں بیرون ملک سے بھی سرمایہ کار شریک ہیں جو خوش آئند ہے۔ٹیکسٹائل نہ صرف ہماری معیشت بلکہ برآمدات کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔اپنے صنعتکاروں اور برآمد کنندگان کے میڈ ان پاکستان اشیا ءکی برآمد کے لئے ان کی کاوشوں کوخراج تحسین پیش کرتے ہیں۔وزیرتجارت ، سیکرٹری تجارت اور ان کی ٹیم اور پاکستان ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین زبیر موتی والا کی اس شعبہ کی بہتری کے لئے نمایاں کارکردگی کی حامل ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ آئندہ ہفتے سے پری بجٹ اجلاسوں کا سلسلہ شروع کریں گے۔مالی چیلنجوں سمیت دیگر مشکلات کے باوجود چمڑے اور ٹیکسٹائل ، کھیلوں کے سامان سمیت دیگر مصنوعات کی برآمدات بڑھانے کیلئے ہر ممکنہ وسائل مہیا کرینگے۔ انہوں نے ایکسپو کے شرکا سے کہا کہ وہ ٹھوس تجاویز کے ساتھ آگے بڑھیں۔ اپنے صارفین کو معیاری اشیا کی فراہمی یقینی بنائیں۔ انہوں نے ایکسپو کے منتظمین کی جانب سے بھرپور نمائش کے انعقاد پر ان کی تحسین کی۔ اس موقع پر وزیراعظم کے ہمراہ وفاقی وزرا مریم اورنگزیب، احسن اقبال، گورنر سندھ کامران ٹیسوری، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ اور دیگر بھی تھے۔
اسلام آباد خسارے کا شکار پی آئی اے کی تنظیم نو کیلئے مالیاتی مشیر کی خدمات حاصل کرنے کی درخواستوں کے...
اسلام آباد وفاقی حکومت نے سینئر جوائنٹ سیکرٹری پاور ڈویژن حسن رضا سعید کا تبادلہ کر کے اُنہیں سینئر جوائنٹ...
اسلام آبادسابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی اور دیگر ملزمان کیخلاف ریفرنس احتساب عدالت میں سماعت کیلئے مقرر...
لاہور پنجاب بورڈ آف ریونیو میں اربوں روپے مالیت کی متروکہ املاک جائیدادکی چھان بین کے لئے بنائی گئی صوبائی...
اسلام آباد اسلام آباد ہائیکورٹ نے آڈیو لیکس معاملے میں سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی ایف آئی اے طلبی کے...
کراچی امریکا نے خالصتان سے متعلق پالیسی پر تبصرے سے گریز کیا ہے ، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر سے...
اسلام آباد فیس بک ، واٹس اپ اور انسٹا گرام کی کمپنی میٹا نے پاکستان میں آئندہ عام انتخابات کی شفافیت ، تحفظ...
اسلام آباد چیف آف آرمی سٹاف جنرل سیّد عاصم منیر نے کہا ہے کہ ہمیں اپنے ملک کی ترقی و استحکام اور امن کیلئے...