امریکی پارلیمنٹ پر حملہ کرنے والے ٹرمپ کے حامی کو 18 سال قید کی سزا

27 مئی ، 2023

کراچی(نیوز ڈیسک)امریکا میں پارلیمنٹ کی عمارت (کیپیٹل ہِل) پر حملے کی منصوبہ بندی کے جُرم میں ٹرمپ کے حامی اور انتہائی دائیں بازو کی ملیشیا ’اوتھ کیپرز‘ کے سربراہ اسٹیورٹ روڈز کو 18سال قید کی سزا سنادی گئی۔اسٹیورٹ روڈزکو سزا بغاوت کی سازش اوردیگرجرائم پرسنائی گئی ہے، فلوریڈا میں اوتھ کیپرز کے ایک اور رہنما کیلی میگز کوبھی 12سال قید کی سزا سنائی گئی۔دونوں مجرم اپنی سزاؤں کے خلاف اپیل دائر کریں گے۔ امریکی جج امیت مہتا نے وفاقی عدالت میں تین گھنٹے تک کیس کی سماعت کے بعد روڈز کو سزا سنائی ۔ جج نے روڈز کے پُرتشدد نظریے پرتشویش ظاہر کرتے ہوئے ایسے دعوے مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیے ، ’میں نے آج تک کسی کے بارے میں یہ نہیں کہا جنہیں میں نے سزا دی ہو: آپ اس ملک، عوام اور جمہوریت کیلئے خطرہ ہیں‘۔کیپیٹل ہل ہنگامہ آرائی پراسٹیورٹ روڈز سب سے زیادہ کڑی سزا پانے والے شخص ہیں۔ استغاثہ نے انہیں 25 سال قید دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ روڈز میگز اوردیگر افراد سے رابطے میں تھے جو عمارت میں داخل ہو کرتوڑ پھوڑ کر رہے تھے۔ واقعے میں جنوری 2021 کے دوران روڈز سمیت ڈونلڈ ٹرمپ کے ہزاروں حامیوں نے 2020 کے صدارتی انتخاب کے نتائج مسترد کرتے ہوئے امریکی قانون ساز اسمبلی پر دھاوا بولا تھا۔اسٹیورٹ روڈز اور کیلی میگز پر اجلاس کی کارروائی روکنے کی کوشش اور دستاویزات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا جُرم بھی ثابت ہوا۔ 6جنوری 2021 کے واقعے سے متعلق سب سے ہائی پروفائل مقدمہ تھا۔روڈز امریکی فوج کے سابق پیراٹروپر اورییل سے تعلیم یافتہ وکیل ہیں جنہوں نے 2009 کے دوران اوتھ کیپرز کی بنیاد رکھی تھی، وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے بڑے حمایتی تھے او کیپیٹل ہل مظاہروں میں ان کے درجنوں افراد موجود تھے۔کیس کی سماعت کے دوران روڈز نے ندامت ظاہر نہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ سیاسی قیدی ہیں اور اوتھ کیپرز کے ارکان ملک تباہ کرنے والوں کی مخالفت میں کھڑے تھے جو ملک تباہ کر رہے تھے۔ روڈز نے امریکی ایوان نمائندگان کی سابق اسپیکر نینسی پلوسی کو پھانسی دینے کی دھمکی بھی دی تھی۔نومبر 2020 کے الیکشن کے دو روز بعد روڈزنے نتائج مسترد کرنے کی مہم شروع کرتے ہوئے حمایتیوں کو پیغام بھیجا کہ خانہ جنگی کے بغیر اس سے نہیں نکل پائیں گے۔ اپنا ذہن و جسم اور روح تیارکر لیں۔ روڈز اور دوسرے اوتھ کیپرز نے اسلحے اور دیگرسامان کی خریداری پر ہزاروں ڈالرز خرچ کیے اور اسے 6 جنوری سے قبل ورجینیا کے قریب ہوٹل کےکمرے میں چھپا دیا۔ہنگامہ آرائی کے دوران روڈز خود عمارت کے باہر رہے اور میگز سمیت دیگر اوتھ کیپرز کو فون اور میسج کر رہے تھے جنہوں نے عمارت میں گھس کرتوڑ پھوڑ شروع کردی تھی۔دفاعی وکلا نے کہا کہ محفوظ کیا گیا اسلحہ کبھی استعمال نہیں کیا گیا،ملیشیا محض دفاعی مشن پر تھی۔ امریکا میں خانہ جنگی کے دور کے قانون کے تحت بغاوت کی سازش کے جرم میں زیادہ سے زیادہ 20سال قید کی سزا دی جاسکتی ہے۔یہ بغاوت کے قانون سے مختلف ہے جسے امریکی آئین کے تحت کڑے شواہد سے ثابت کرنا ہوتا ہے اور سزائے موت بھی ہوسکتی ہے۔امریکی قوانین کے مطابق بغاوت کی سازش میں دو یا اس سے زیادہ افراد حکومت کا تختہ الٹانے اور اسے نقصان پہنچانے کی سازش کرتے ہیں۔ ’اوتھ کیپرز‘ کے تین دوسرے ارکان پر بغاوت کی سازش ثابت نہیں ہوئی مگر انہیں کم نوعیت کی سزائیں دی گئیں۔اس سے قبل جنوری میں اسی ملیشیا کے 4دوسرے ارکان کو بغاوت کی سازش کے الزام میں سزائیں دی گئیں جبکہ رواں ماہ دائیں بازو کی تنظیم پراؤڈ بوائز کے 4ارکان بھی سزا پا چکے ہیں، کیپیٹل ہل ہنگامہ آرائی میں ملوث مظاہرین کی اکثریت کسی منظم تنظیم کا حصہ نہیں تھی۔اس کیس میں مجموعی طور پرایک ہزار سے زیادہ افراد گرفتارکیےگئے جن میں سے نصف نے توڑپھوڑ، چوری، اسلحہ، غیر قانونی داخلہ او اجلاس کی کارروائی میں رکاوٹ بننے جیسے جرائم کا اعتراف کیا ۔امریکی محکمۂ انصاف کے مطابق مقدمات میں قریب 80 افراد کو سزائیں سنائی گئی ہیں۔