9مئی واقعات،پنجاب،KPکے33افراد فوج کے حوالے کردیئے،وزیرداخلہ

27 مئی ، 2023

اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ ممنوعہ علاقوں میں جانے والے، بھیجنے والے اور جانے میں مدد کرنیوالے پر ملٹری ایکٹ لگتا ہے، آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور ملٹری ایکٹ کا اطلاق وہاں ہوتا ہے جودفاع سے متعلقہ جگہ ہو جبکہ جناح ہاؤس کور کمانڈر کی رہائش گاہ اور کیمپ آفس تھا، وہاں بہت حساس چیزیں بھی موجود تھیں، جناح ہاؤس سے اٹھائی گئی چیز اگرکسی ہمسایہ ملک سے استعمال ہو جائے تو کیا وہ سیاسی احتجاج ہوگا،کینٹونمٹس کے علاقوں ، دفاعی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کا ٹرائل آرمی ایکٹ کے تحت ہوگا،سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، توڑ پھوڑ کرنے والوں کے کیسز سول و خصوصی عدالتوں میں چلائے جائیں گے ، پنجاب اور کے پی کے کے 33 افراد کو فوجی حکام کے حوالے کیا گیا ہے جن کے خلاف فوجی عدالتوں میں ٹرائل ہوگا ، 499 میں سے صرف 6 ایف آئی آر ہیں جنہیں پراسس کیا جارہا ہے، صرف 6 ایف آئی آر کا ٹرائل ممکنہ طور پر ملٹری کورٹ میں ہوسکتا ہے ۔ وہ جمعہ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نےکہا کہ 9 مئی کے واقعات پر مجموعی طور پر 499 ایف آئی آر درج کی گئیں، جن میں 5 ہزار سے زائد لوگوں کو گرفتار کیا گیا، ان میں سے 80 فیصد لوگ ضمانت پر رہا ہیں، اے ٹی اے کے مقدمات میں 3944 افراد کو گرفتار کیا گیا اور 88 مقدمات انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت درج کیے گئے ، 9 مئی کے واقعات سب کے سامنے اور مختلف باتیں سامنے آ رہی تھی، میں آج تک میں خاموش تھا کہ حقائق مکمل سامنے آئیں تو بات کروں اور جو حقائق پیش کروں گا وہ پوری ذمہ داری کے ساتھ کروں گا ، فوجی عدالتوں میں مقدمات کے حوالے سے کسی قانون سازی یا ترمیم کی ضرورت نہیں، فوجی حکام مقدمات کی تفتیش کریں گے لیکن پورا ٹرائل شفٹ نہیں ہوگا وہ یہ دیکھیں کہ کیس میں کہاں کہاں ملٹری ایکٹ یا آفیشل سیکریٹ ایکٹ کا اطلاق ہوتا ہے ، 9 مئی کے واقعات نے موقع دیا کہ قوم اس فتنے کا ادراک کرے اور اس سے اپنے وجود کو پاک و صاف کرے۔