تمباکو نوشی کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ تشویشناک،حکومت ٹیکس بڑھا کر حوصلہ شکنی کرے،سول سوسائٹی

28 مئی ، 2023

اسلام آباد (جنگ نیوز)حکومت نے فروری میں سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) میں اضافہ کیا تاکہ سگریٹ کی فروخت کی حوصلہ شکنی کی جاسکے اور حکومت کی آمدنی میں اضافہ کیا جاسکے جسے تمباکو مخالف کارکنوں اور سول سوسائٹی نے سراہا اور حکومت پر زور دیا کہ وہ اس میں مزید اضافہ کرے۔محققین کے مطابق خواتین اور بچوں میں تمباکو نوشی کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ تشویشناک ہے رپورٹ کے مطابق تقریبا سات فیصد خواتین تمباکو نوشی کرتی ہیں جس کی وجہ سے قومی خزانے پر سالانہ 615 ارب روپے سے زائد کا بوجھ پڑتا ہےدی کیپیٹل کالنگ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں تمباکو نوشی کرنے والی خواتین کا سب سے زیادہ تناسب دیہی علاقوں 10 فیصدہے اور وہ کم تعلیم یافتہ ہیں۔ تمباکو نوشی کرنے والی 19.5 فیصد خواتین کی عمر یں 25 سے 29 سال کے درمیان ہیں۔ سندھ میں تمباکو نوشی کرنے والی خواتین کی تعداد 34 فیصد ہے۔ اسی طرح پاکستان میں روزانہ 1200 سے زائد بچے تمباکو نوشی شروع کرتے ہیں اور ملک میں کم از کم 20 ملین کم عمر یا معمولی تمباکو نوشی کرنے والے افراد ہیںتمباکو نوشی خواتین اور بچوں کو متعدد صحت کے خطرات سے دوچار کرتی ہے ، جن میں پھیپھڑوں کا کینسر ، دل کی بیماریاں ، دائمی رکاوٹ پھیپھڑوں کی بیماری (سی او پی ڈی) اور سانس کے انفیکشن شامل ہیں۔ جو قبل از وقت موت کا باعث بن سکتے ہیں۔رپورٹ میں اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور اور پشاور میں سروے کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ رواں سال فروری میں ایف ای ڈی میں 146 سے 154 فیصد تک اضافے کے بعد تمباکو نوشی ترک کرنے پر مجبور کیا گیا۔ متعدد تحقیقی مطالعات سے ثابت ہوا ہے کہ غیر قانونی سگریٹ کا حصہ 18 فیصد سے زیادہ نہیں تھا اور اس میں بھی افغانستان اور ایران سے اسمگلنگ شامل تھی۔