عمران خان خدا حافظ، قریبی ساتھیوں عمران اسماعیل ، علی زیدی، خسرو بختیار سمیت کئی رہنما پی ٹی آئی سے رخصت(افواج پاکستان ہمارا فخر،9مئی واقعات کی مذمت )

28 مئی ، 2023

کراچی (جنگ نیوز)تحریک انصاف کے کے چئیرمین عمران خان کے قریبی ساتھیوں عمران اسماعیل، علی زیدی اور خسرو بختیار سمیت مزید متعدد رہنماؤں نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔تحریک انصاف سے علیحدگی اختیار کرنے والوں میں سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل ، سندھ کے صدر و سابق وفاقی وزیر علی زیدی،سابق وفاقی وزیرخسروبختیار ، سابق صوبائی وزیر داخلہ ہاشم ڈوگر، سابق صوبائی وزیر تیمور بھٹی، سابق صوبائی وزیر سمیع اللہ، سابق صوبائی وزیر چودھری اخلاق،سابق رکن قومی اسمبلی شوکت علی،سابق ایم این اے سردار منصب علی ڈوگر ، سابق رکن قومی اسمبلی شوکت علی ،راجہ خرم نواز، سابق چیئرمین ٹیوٹا مامون تارڑ ،ڈاکٹر اختر ملک، سابق ایم پی اے میاں طارق عبد اللہ اور دیگر شامل ہیں۔ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران کے قریبی ساتھی عمران اسماعیل کا کہنا تھاکی آج شاید میری آخری سیاسی پریس کانفرنس ہے، میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی ارکان میں سے ہوں، ترقی، خوشحالی والے پاکستان کا خواب دیکھا تھا، پونے چار سال حکومت میں رہا، ناتجربے کاری تھی۔27 سالہ جدوجہد کے بعد ملنے والی حکومت پونے چار سال میں فارغ ہوئی، یہ بیانیہ بننا شروع ہوگیا کہ پی ٹی آئی کا مقابلہ پاک فوج سے ہے، میرا خاندان فوج سے نہیں، لیکن میرا دل پاک فوج کے ساتھ ہے، بچپن سے خواہش تھی کہ جی ڈی پائلٹ بنوں۔عمران اسماعیل کا کہنا تھاکہ فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو سزا ملنی چاہیے، 9 مئی کے بعد کچھ دن چھپتا پھرا، پھر پکڑا گیا۔انہوں نے اعلان کیا کہ کسی کا دل ٹوٹا ہو تو معافی چاہتا ہوں، پی ٹی آئی اور اس کے تمام عہدے چھوڑ رہا ہوں، عمران خان آپ کو خدا حافظ کہتا ہوں اور پاکستان تحریک انصاف کو اللہ حافظ کہتا ہوں۔ایک ویڈیو بیان میں علی زیدی نے 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کافی سوچ بچار کے بعد سیاست چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے، پی ٹی آئی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔ہم نے پاکستان کی خدمت کی ہے اور پاکستان کے لیے سیاست میں آیا تھا، 9 مئی کے واقعات کی مذمت کی تھی اور دوبارہ کرتا ہوں، افواج پاکستان ہمارا فخر ہے، ان کی وجہ سے ہم سکون سے سوتے ہیں کیونکہ وہ ہماری سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں، جو ہوا وہ غلط ہوا، اس میں جو بھی ملوث ہو اسے کیفرکردار تک پہنچانا ضروری ہے۔ کافی سوچ بچار کے بعد یہ فیصلہ کیا جو مشکل فیصلہ تھا آسان فیصلہ نہیں تھا، فیصلہ کیا ہےکہ سیاست چھوڑ دوں گا، جب سیاست چھوڑ دوں گا تو پی ٹی آئی میں بھی جو عہدہ ہے ، ایم این اے سمیت سب سے استعفیٰ دیتا ہوں، پاکستان کی خدمت کرنے کی کوشش کروں گا۔ پنجاب کے سابق وزیر داخلہ اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما ہاشم ڈوگر نے بھی پارٹی سے راہیں جدا کرلیں۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق صوبائی وزیر ہاشم ڈوگر کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے دلخراش واقعات میں ملوث افراد کو سزا ملنی چاہیے، جیسے عمران خان ریڈ لائن ہے ویسے ہی پاک فوج ہماری ریڈ لائن ہے۔ہاشم ڈوگر کا کہنا تھا کہ ہم تحریک انصاف سے راہیں جدا کر رہے ہیں، ہم نے 9 مئی کے بعد ہی فیصلہ کرلیا تھا کہ پارٹی سے راہیں جدا کرلیں گے، 9 مئی کو ہم تو کیا ہماری آنے والی نسلیں بھی نہیں بھولیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم حلقےکے عوام اور ساتھیوں کے ساتھ مل کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔اس موقع پر سابق صوبائی وزیرکھیل پنجاب رائے تیمور بھٹی نے پارٹی چھوڑنےکا اعلان کیا۔رائے تیمور بھٹی کا کہنا تھا کہ سیاست اور ریاست میں کسی ایک کو چننا پڑے تو ریاست کو چنیں گے، ریاست ہماری ماں ہے پاکستان ہے تو ہم سب ہیں، ہم نے ریاست کے ساتھ کھڑے ہونےکا فیصلہ کیا ہے۔ان کے علاوہ سابق ایم پی اے مامون تارڑ اور پی ٹی آئی رہنما اخلاق احمد سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی پارٹی سےعلیحدگی کا اعلان کیا۔پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے رہنما راجہ خرم نواز نے ساتھیوں سمیت پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کردیا۔اسلام آبادمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق رکن قومی اسمبلی راجہ خرم نواز نے کہا کہ حلقے کے لوگوں کے ساتھ مشاورت کی اور سیاست سے دستبردار ہونے کافیصلہ کیا، حلقے کے لوگوں سے مشاورت کرکے مستقبل کا لائحہ عمل طے کریں گے۔9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی ہونا چاہیے، جو بےقصور گرفتار ہیں ان کی رہائی ہونا چاہیے۔راجہ خرم نواز کا کہنا تھا کہ ہم نے جب بھی کوئی احتجاج کیا پُرامن طریقے سےکیا، یہی جمہوریت کا حسن ہے۔ پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق رکن قومی اسمبلی حاجی شوکت علی نے تحریک انصاف نے علیحدگی کا اعلان کیا۔ 9 مئی کے واقعات کےبعد پی ٹی آئی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے رہے ہیں۔حاجی شوکت علی 2018 کے الیکشن میں پشاور کے حلقے این اے 31 سے منتخب ہوئے تھے۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو چھوڑنے والے 26 سابق ارکان اسمبلی نے مسلم لیگ ق اور 2 نے جہانگیر ترین سے رابطہ کرلیا۔ذرائع کے مطابق رابطہ کرنےوالوں میں سابق ارکان اسمبلی فیض اللہ کموکا، چوہدری اخلاق سمیت دیگر شامل ہیں۔ پی ٹی آئی چھوڑنے والے ارکان نے پارٹی میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کیا اور آئندہ انتخابات میں پارٹی ٹکٹوں کا مطالبہ بھی کیا۔ مسلم لیگ ق نے چوہدری سرور کو رابطوں کی ذمہ داری دے دی ہے اور انہیں دوسری جماعتوں سے بات چیت کی ذمہ داریاں بھی سونپ دی گئیں ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ تحریک انصاف کے ارکان کی ایڈجسمنٹ کا اختیاربھی چوہدری سرور کو سونپ دیا گیا۔ ق لیگ سے رابطے کرنے والوں کی اکثریت کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے جبکہ فیض اللہ کمو کا فیصل آباد اور چوہدری اخلاق کا تعلق سیالکوٹ سے ہے اور وہ پی ٹی آئی کے سابق رکن پنجاب اسمبلی ہیں۔