کراچی(این این آئی)ملک میںسالانہ بنیادوں پر مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح38فیصد تک پہنچ گئی، مئی میں مہنگائی تخمینے سے تقریبا 4 فیصد زائد رہی، تعلیم، صحت، بجلی، گیس اور ا یندھن سمیت ہر چیز مہنگی ہوگئی۔دوسری جانب فیڈرل بورڈ آف ریونیو آئی ایم ایف کے ساتھ 2023 کیلئے طے کردہ ٹیکس کلیکشن ہدف کو پورا کرنے میں ناکام ہوگیا جبکہ 66 کھرب 40 ارب ہدف کے مقابلے میں 62 کھرب 10 ارب روپے وصول کیے گئے جو کہ ہدف سے 430ارب روپے کم ہے ۔ وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق شہری علاقوں میں مہنگائی 35.1 فیصد کی سطح پر ریکارڈ کی گئی جبکہ دیہی علاقوں میں مہنگائی 42.2 فیصد کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی۔وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری مہنگائی کے اعداد و شمار کے مطابق قومی سطح پر ایک سال میں کھانے پینے کی اشیا 48.65 فیصد جبکہ ٹرانسپورٹ کرائے 53 فیصد مہنگے ہوگئے۔ ایف بی ایس کے مطابق تفریحی سہولیات گزشتہ سال کی نسبت 72 فیصد مہنگی ہوئیں جبکہ ریسٹورنٹ اور ہوٹل چارجز میں بھی 42 فیصد سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ سال کی نسبت تعلیم ساڑھے 8 فیصد، صحت سہولیات 19 فیصد سے زیادہ مہنگی ہوئیں اور بجلی، گیس و ایندھن گزشتہ سال سے20.51فیصد مہنگے ہوگئے، کپڑے اور جوتے بھی22.47فیصد مہنگے ہوئے۔رپورٹ میں کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں کا ماہانہ موازنہ بھی پیش کیا گیا ہے، جس کے مطابق گزشتہ ماہ آلو 17.22 فیصد، چکن کی قیمت میں 11.31 فیصد اضافہ ہوا، ایک ماہ میں گندم 6.4 فیصد، ریڈی میڈ کپڑے 5.68 فیصد مہنگے ہوئے، دالیں، مصالحہ جات، دودھ اور سگریٹس کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں۔