بانی پاکستان اور خان قلات کے درمیان معاہدہ پر عملدرآمد کیا جائے ،لشکری رئیسانی

02 جون ، 2023

کوئٹہ( پ ر) سینئر سیاست دان وسابق سینیٹر نوابزادہ لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ محمد علی جناح کے گھر کا افسوس کرنے والے خان آف قلات اور محمد علی جناح کے درمیان ہونے والے معاہدے پر عملدرآمد نہ ہونے کا بھی افسوس کریں، معاہدے پر عملدرآمد نہ ہونے سے بانی پاکستان کے دستخط کی تذلیل ،ان کے قول کی توہین ہورہی ہے، ریلیوں اور مظاہروں میں اس معاہدہ پر عملدرآمد کرانے کا بھی مطالبہ کیاجاتا،بلوچستان کی 80 فیصد آبادی خطے غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے ایسے میں صوبے کی آئندہ نسلوں کے وسیلے ریکوڈک کا سودا کرکے اس صوبے اور یہاں کے لوگوں کیساتھ ظلم کیا گیا ، یہ بات انہوں نے گزشتہ روز سراوان ہاؤس کوئٹہ میں سیاسی کارکنوں و طلباء کی فکری نشست سے خطاب اور ان کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہی ، انہوں نے کہاکہ ہم ایک پرامن سیاسی عمل کا حصہ ہیں جسے اسٹیبشلمنٹ نے روک کر ایک ہجوم کو تشکیل دیا ہے یہ ہجوم عوام کی خدمت نہیں کرسکتا بلکہ بعض لوگ اس بالادست استحصالی طبقے جس نے ملک کو بحرانوں میں مبتلا کئے رکھا ہے اس کی حمایت میں نکل رہے ہیں، انہوں نے کہاکہ بعض لوگوں نے اپنے ذاتی مفادات اور مراعات کیلئے بڑی بڑی ریلیاں نکال کر یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ وہ اس ملک کے خیر خواہ ہیں اگر یہ لوگ واقعی خیر خوا ہ ہیں اور انہیں محمد علی جناح کے گھر سے ہمدردی ہے تو پھر انہیں اس معاہدہ کیساتھ بھی وفاکرنی چائیے اور یہ مطالبہ کریں کہ بانی پاکستان اور خان قلات کے درمیان ہونے والے معاہدہ پر عملدرآمد کیا جائے اور عملدرآمد نہ کرانے والے لوگ مجرم ہیں، یہ لوگ بلوچستان کی پسماندگی کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا ہدف اقتدار نہیں ہم یہ سیاسی جدوجہد اپنے قومی حقوق، اس وطن کی آئندہ نسلوں کی ترقی و خوشحالی،ناخواندگی ، جہالت ، استحصال،انسانی حقوق کی پامالیوں کیخلاف، بھوک افلاس ، غربت اور پسماندگی کے خاتمے ، اورجن کے بچے اور بھائی سالوں سے لاپتہ ہیں ان ماؤں اور بہنوں کیلئے کررہے ہیں، اس مخصوص ذہنیت کیخلاف جدوجہد کررہے ہیں جو اس قومی وطن کو تقسیم کرکے نئے ڈویژن بناکر اس وطن کے وارثوں کو کمشنر کے دروازے پر لا کھڑا کرنا چاہتے ہیں مگرہم اپنے اصولی موقف اور قومی حقوق کی جدوجہد سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے۔ درایں اثناء لشکری رئیسانی سے حق دو تحریک بلوچستان کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمنٰ بلوچ نے ملاقات کی ، گوادر اور مکران کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہاکہ بلوچ قوم کے حقوق ، ننگ و ناموس ، چادر و چار دیواری کے تحفظ کے دعویدار تو بہت ہیں مگر جب گوادر کے عوام پر قیامت بر پائی ہوئی تو نواب محمد اسلم رئیسانی اورلشکری خان رئیسانی نے ہی ہماری سرپرستی کی ۔یہ بات انہوں نے جمعرات کو سراوان ہاؤس میں لشکری خان رئیسانی سے ملاقات کے بعد گفتگو میں کہی۔انہوں نے کہا کہ گوادر کے ماہی گیروں ، ماؤں ، بہنوں ، بچوں اور نوجوانوں کی جانب سے ان کا کا شکریہ ادا کرنے آیاہوں ،26 دسمبر کو رات گئے گوادر میں سیاسی کارکنوں ، ہماری ماؤں بہنوں پر ہونے والے تشدد ، چادر و چاردیواری کے تقدس کو پامال کرنے کے بعد قیادت و کارکنوں کو پابند سلال کرکے کوئٹہ منتقل کیا گیا تب لشکری رئیسانی نے نہ صرف ہماری دل جوئی کی بلکہ خدمت کا حق ادا کیا ، اہلیان گوادر کے پاس ان کا شکریہ ادا کرنے کیلئے الفاظ نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ لشکری خان رئیسانی کو گوادر اور مکران کے عوام کی طرف سے دورے کی دعوت دی ہے گوادر میں عوام ان کا شایان شان استقبال کریں گے۔