44 ممالک میں انسانی اسمگلروں کیخلاف آپریشن،212 مشتبہ افراد گرفتار،یوروپول

02 جون ، 2023

دی ہیگ (اے ایف پی) یورپی یونین کی پولیسنگ ایجنسی یوروپول نے گزشتہ روز کہا کہ 44 ممالک میں انسانی اسمگلروں کے خلاف ایک بڑے آپریشن میں 212 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور تقریباً 1500 متاثرین کی شناخت کی گئی ہے، جن میں اکثریت بچوں کی ہے۔یوروپول نے کہا کہ آسٹریا اور رومانیہ کی زیر قیادت آپریشن گلوبل چین 8 اور 15 مئی کے درمیان ہوا اور اس میں پولیس، امیگریشن، اور سرحدی حکام کے ساتھ ساتھ بچوں اور سماجی تحفظ کی خدمات بھی شامل تھیں۔یوروپول نے ایک بیان میں کہا کہ اس آپریشن میں انسانوں کی اسمگلنگ، خاص طور پر بچوں کی اسمگلنگ، جنسی استحصال، جبری جرائم اور جبری بھیک منگوانےمیں ملوث منظم مجرموں کے گروہوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔آپریشن میں تقریباً 16 لاکھ افراد کی چیکنگ، 25ہزار400 مقامات اور 1لاکھ53زار500 گاڑیوں کی تلاشی لی گئی، جنوبی امریکہ، ایشیا، افریقہ، مغربی بلقان اور یوکرین کے متاثرین کا استحصال کرنے والے اسمگلروں کو تلاش کیاگیا۔یوروپول، انٹرپول اور یورپی یونین کی سرحدی ایجنسی فرونٹیکس کے تعاون سے آپریشن میں تقریباً 8زار644 پروازوں کی بھی نگرانی کی گئی۔کولمبیا کے حکام نے سات مشتبہ افراد کو گرفتار کیا اور جنسی استحصال کا شکار ہونے والی 27 خواتین کی نشاندہی کی، جب کہ شمالی مقدونیہ میں 11 مشتبہ افراد کو نابالغوں کے جنسی استحصال اور انسانی اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔سربیا میں 10 خواتین کے جنسی استحصال کے الزام میں 6 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا جب کہ سویڈن میں تفتیش کاروں نے 5 کم عمر لڑکوں کی نشاندہی کی جنہیں سڑکوں پر بھیک مانگنے پر مجبور کیا گیا۔یوروپول نے کہا کہ اسمگلنگ کا شکار ہونے والوں میں زیادہ تر بچے تھے، یہ ایسا جرم ہے جس کی رپورٹ کم ہوتی ہے۔یوروپول نے کہا کہ یورپی یونین میں بچوں کو زیادہ تر ان کے رشتہ دار اسمگل کرتے ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ غیر یورپی یونین کے ممالک سے تعلق رکھنے والے نابالغ ان بالغوں کے ساتھ مل کر اسمگلروں کا شکار ہو سکتے ہیں جو اپنے قانونی سرپرست ہونے کا بہانہ کرتے ہوئے بچوں کے ساتھ جاتے ہیں۔