حکومت پریکٹس اینڈ پروسیجربل پر نظرثانی کیلئے تیار،قانون میں ترمیم سپریم کورٹ کی مشاورت سے ہوگی،انارٹی جنرل

02 جون ، 2023

اسلام آ باد (آئی این پی،جنگ نیوز)وفاقی حکومت کا سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجربل پرنظرثانی کا فیصلہ کرلیا۔اٹارنی جنرل نے دوران سماعت سپریم کورٹ کو آگاہ کردیا۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ سپریم کورٹ کی مشاورت سے اب قانون میں ترمیم ہوگی،پریکٹس اینڈ پروسیجر بل اورنظرثانی قانون دونوں میں کچھ شقیں ایک جیسی ہیں، دونوں قوانین کے باہمی تضاد سے بچانے کیلئے دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے خیر مقدم کرتے ہوئے کہانظرثانی ایک اکڈیمک مشق ہوگی، اس سے قوانین میں ہم آہنگی آئے گی،ان معاملات پر مشاورت ہوگی تو تنازع ہی نہیں ہوگا،سکوپ طے کرنے سے سماعت کا طریقہ کاربھی فوکس ہوجائےگا ۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 8 رکنی لارجربینچ نےکیس کی سماعت کی، بینچ میں جسٹس اعجازالاحسن، جسٹس منیب اختر ، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن رضوی اور جسٹس شاہد وحید شامل ہیں۔سماعت کا آغاز ہوا تو چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ اٹارنی جنرل صاحب آپ نےکچھ کہنا تھا؟اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ ہمارے دو قوانین ہیں، ایک سپریم کورٹ ریویو آف آرڈر اینڈ ججمنٹ ایکٹ ہے، دوسرا سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ ہے، دونوں قوانین میں ریویو اور وکیل کرنے کی شقوں کی آپس میں مماثلت ہے، سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ زیادہ وسیع ہے، اس میں سپریم کورٹ کےاندرونی معاملات سے متعلق شقیں ہیں۔