دہشتگرد حملوں میں 77فیصد اضافہ، زیادہ جانی نقصان سکیورٹی فورسز کو اٹھانا پڑا

03 جون ، 2023

اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی )رواں سال کے پہلے پانچ ماہ میں دہشتگرد حملوں میں 77 فیصد اضافہ ہوا۔ جبکہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران دہشتگردی کے واقعات میں معمولی کمی آئی ہے۔تاہم، رواں سال کے پہلے پانچ مہینوں میں تشدد کی سطح گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے بہت زیادہ ہے۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سکیورٹی سٹڈیز (پکس) کے مطابق مئی 2023ء میں پاکستان میں دہشت گردی کے 40حملے ہوئے جن میں 48افراد مارے گئے جبکہ 102 زخمی ہوئے۔ سب سے زیادہ جانی نقصان سکیورٹی فورسز کو اٹھانا پڑا۔ مرنیوالوں میں سے نصف (24) سکیورٹی فورسز کے اہلکار جبکہ زخمیوں میں سے بھی نصف کے قریب (56) سکیورٹی فورسز کے اہلکار تھے۔ 10 عام شہری بھی مارے گئے اور 46 زخمی ہوئے۔ سکیورٹی فورسز کے آپریشنز میں 64 جنگجو ہلاک اور 39 گرفتار ہوئے۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (PICSS) کے ڈیٹا بیس سے پتہ چلتا ہے کہ 2022 کے پہلے پانچ مہینوں میں 126 عسکریت پسند حملے ریکارڈ کیے گئے تھے جن میں 257 افراد ہلاک اور 461 زخمی ہوئے۔ اس کے برعکس 2023 کے پہلے پانچ مہینوں میں 224 حملے ریکارڈ کیے گئے جن میں 357 افراد ہلاک اور 615 زخمی ہوئے۔ اس کا مطلب ہے کہ 2023 کے پہلے پانچ مہینوں میں 2022 کے پہلے پانچ مہینوں کے مقابلے میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں 77 فیصد اضافہ، اموات میں 39 فیصد اور زخمیوں میں 33 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ خیبر پختونخواکے قبائلی اضلاع کو مئی 2023 میں سب سے زیادہ عسکریت پسندی کا سامنا کرنا پڑا جہاں 18 حملوں میں 18 افراد مارے گئے اور 27 زخمی ہوئے۔خیبرپختونخوا کی بندوبستی اضلاع کو 10 حملوں کا سامنا کرنا پڑا جس میں 16 افراد مارے گئے اور 54 زخمی ہوئے۔ یوں مجموعی طور پر خیبر پختونخوامیں 28 حملے ہوئے جن میں 34 افراد مارے گئے جبکہ 81 زخمی ہوئے۔ بلوچستان کو 10 حملوں کا سامنا کرنا پڑا جس میں 12 افراد مارے گئے اور 20 زخمی ہوئے۔ سندھ کو دو حملوں کا سامنا کرنا پڑا جس میں دو افراد ہلاک اور ایک زخمی ہوا۔PICSS نے مئی 2023 میں چار خودکش حملے بھی ریکارڈ کیے، لیکن ان کی شدت نسبتاً کم تھی، کیونکہ ان چار خود کش حملوں میں صرف آٹھ افراد مارے گئے اور 40 کو زخمی ہوئے۔