اتحادیوں، اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے، شہباز شریف

03 جون ، 2023

اسلام آ باد ( رانا غلام قادر ) نئے مالی سال کیلئے حکومت نے وفاقی ترقیاتی بجٹ کی مد میں 900ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ کرلیا،معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نےترقیاتی بجٹ700 ارب روپے رکھنےکی وزارت خزانہ کی تجویز مسترد کردی ہے۔ حکو متی ذرائع کے مطا بق آئندہ مالی سال کے وفاقی ترقیاتی بجٹ میں200 ارب روپے اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذ رائع کے مطا بق وزیراعظم نے ترقیاتی بجٹ کے حجم میں اضافے کی ہدایت کردی ہے۔ وزارت خزانہ نے وفاقی ترقیاتی بجٹ کیلئے700 ارب روپے کی سیلنگ دی تھی جسے بڑھا کر 900ارب روپے کر دیاگیا ہےالبتہ نئے مالی سال کامجموعی وفاقی ترقیاتی بجٹ1100ارب روپے ہوگا ۔ اس میں پی ایس ڈی پی کے تحت950 ارب روپے رکھے جائیں گے۔ نئےمالی سال پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ منصوبوں کا بجٹ 150ارب روپے ہوگا۔ ذ را ئع کے مطا بق آئندہ مالی سال کیلئے وفاق اور صوبوں کا ترقیاتی بجٹ 2658ارب روپے رکھے جانے کا امکان ہے۔ اس سے قبل وفاق اور صوبوں کا ترقیاتی بجٹ2458 ارب روپے رکھنے کی تجویز تھی۔ نئے سال کیلئے وفاق کا مجموعی ترقیاتی بجٹ1100ارب روپے رکھے جانے کا امکان ہے۔ آئندہ مالی سال کیلئے صوبوں کا ترقیاتی بجٹ 1558ارب روپے رکھنے کا امکان ہے۔سالانہ منصوبہ بندی رابطہ کمیٹی کی سفارشات منظوری کیلئے قومی اقتصادی کونسل میں پیش ہوں گی۔ وزیراعظم کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس چند روز میں ہوگا۔ بجٹ میں انفراسٹرکچرکے منصوبے پہلی ترجیح ہونگے۔اس مد میں 359ارب سے زیادہ رکھنے کی تجویز ہے۔ ٹرانسپورٹ سیکٹر کیلئے 156ارب، انرجی کیلئے 80ارب، پانی کے منصوبوں کیلئے 90 ارب اور ہاوسنگ کیلئے 33 ارب رکھے جائیں گے،ایچ ای سی سمیت تعلیم اور ایس ڈی جیز پروگرام کیلئے 179ارب 30کروڑ مختص کرنے کی تجویز ہے۔ آزاد کشمیر،گلگت بلتستان کیلئے 54ارب اورکے پی میں ضم ہونے والے اضلاع کیلئے 55 ارب مختص کرنے کا پلان ہے،سائنس،آئی ٹی کیلئے ساڑھے 25ارب، خوراک و زراعت کیلئے 9ارب رکھنے کی تجویز ہے، نئے مالی سال میں سماجی شعبے کا بجٹ 14ارب 40کروڑ کم کرنے کی بھی تجویز ہے۔ اس کے علاوہ بجٹ میں سیاسی بنیادوں پر نئےترقیاتی منصوبے شامل کرنے کی تیاری کی گئی ہے۔ ذ ر ائع کے مطا بق وزیراعظم نے نئے منصوبوں کیلئےطریقہ کار میں رعایت کی منظوری دیدی ہے۔ ذرائع نئے منصوبوں کو آئندہ سال کے بجٹ میں شامل کرنے کیلئے ون ٹائم رعایت دی گئی ہے۔زیادہ تر نئے منصوبے این ایچ اور ہاؤسنگ سے ہیں۔ ذرائع کے مطا بق این ای سی نے نئے منصوبوں کی شمولیت کیلئے31 مارچ2023 تک کی ڈیڈ لائن مقرر کی تھی۔ وزیر اعظم نے بطور چیئرمین قومی اقتصادی کونسل ون ٹائم رعایت دی ہے۔