بازار رات 8 بجے بند ہونگے، سالانہ ایک ارب ڈالر کی بچت، قومی اقتصادی کونسل نے منظوری دیدی

07 جون ، 2023

اسلام آباد(اے پی پی)وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) نے آئندہ مالی سال کے لئے2709 ارب روپے کے مجموعی سالانہ ترقیاتی پروگرام (اے ڈی پی) کی تجویز جبکہ ملک بھر میں دکانیں رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ‘توانائی بچت کے ذریعے سالانہ ایک ارب ڈالر کی بچت ہوگی‘ معاشی استحکام کے لئے وزارت منصوبہ بندی نے 5- ایز( Es) فریم ورک وضع کیا ہے جس کے تحت برآمدات کے فروغ، ای ( ڈیجیٹل) پاکستان کی ترقی، ماحولیات، توانائی اور مساویانہ پاکستان پر توجہ مرکوز کی جائےگی۔ منگل کوقومی اقتصادی کونسل کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا۔اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام 2023/24 کے تحت 1,150 ارب روپے اور صوبے 1,559 ارب روپے خرچ کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے توانائی پاکستان کے لئے ایک بہت بڑا چیلنج بن گیا ہے۔سعودی عرب نے ایک بار پھر 10 لاکھ بیرل یومیہ پیداوار کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی وجہ سے خطرہ ہے کہ سال کے آخر تک تیل کی قیمتیں ایک بار پھر 100 ڈالر فی بیرل تک پہنچ سکتی ہیں۔اگر ہم فیوسل فول اور تیل پر انحصار کریں گے تو ہماری معیشت اسی طرح خطرات میں گھری رہے گی۔انہوں نے کہا کہ ایک اقدام یہ ہے کہ ہم توانائی کی بچت کریں اور اس کے لیے کابینہ نے پیکیج منظور کیا تھا کہ انرجی کو بچانے کے لئے دکانوں اور کمرشل سینٹرز کو رات 8 بجے بند ہونا چاہیے، اسی طرح جو لائٹس ہیں، جو پرانے بلب ہیں، ان کو ختم کرکے ایل ای ڈی لائٹس کا استعمال کیا جائے۔اسی طرح جو گیزرز ہیں، ان کی صلاحیت کو بڑھایا جائے، یہ وہ اقدامات ہیں جن کے ذریعے ہم سالانہ ایک ارب ڈالر کی بچت کرسکتے ہیں ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ امریکا اور یورپ ہم سے بہت زیادہ خوشحال ہیں، ہم سے بہت زیادہ امیر ہیں، وہ بھی دس دس، گیارہ گیارہ، بارہ، بارہ بجے تک کمرشل ایریا کھولنے کی عیاشی برداشت نہیں کرسکتے۔ معاشی استحکام کے لئے وزارت منصوبہ بندی و ترقی نے 5- ایز( Es) فریم ورک وضع کیا ہے جس کے تحت برآمدات کے فروغ، ای ( ڈیجیٹل) پاکستان کی ترقی، ماحولیات، توانائی اور مساویانہ پاکستان پر توجہ مرکوز کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ 5ایز میں سب سے پہلے برآمدات کو بڑھانے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے‘ ڈیجیٹل پاکستان بھی ان میں سے ایک منصوبہ ہے‘ڈیجیٹل کی سہولیات پورے پاکستان کو فراہم کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔نوجوانوں کیلئے اسکل ڈویلپمنٹ کے لئے منصوبے شروع کئے جائیں گے‘نوجوانوں کی اچھی تربیت کریں گے تاکہ وہ جناح ہاؤس نہ جلائیں،60 ہزار نوجوانوں کو صنعتی تربیت دی جائے گی‘2035ءتک پاکستان 570 ارب ڈالر سے زائد کی معیشت بنے گا‘معیشت کی بہتری کیلئے ہمیں سیاسی استحکام کی ضرورت ہوگی۔ واٹر مینجمنٹ اور فوڈ سیکورٹی کو بہتر بنائیں گے، کلائمٹ چینج پر بلوچستان کے لیے 100 ارب روپے کا پروگرام شروع کریں گے‘ نوجوانوں اور خواتین کے لیے مواقع پیدا کریں گے،نوجوانوں کے لیے 100 ارب روپے کے مختلف منصوبے لائیں گے،7000 انٹرنشپس کا پروگرام لاؤنچ کر چکے ہیں،احسن اقبال نے کہا کہ پانی کے شعبے میں 97 ارب روپے سے بڑھا 110 ارب روپے رکھے گئے ہیں،گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے لیے 55 ارب روپے سے بڑھا کر 61 ارب روپے کئے ہیں،سابقہ فاٹا کے ضم شدہ اضلاع کے لیے 58 ارب روپے رکھے ہیں۔قومی ترقیاتی پروگرام پر 2709ارب روپے خرچ ہوں گے،بلوچستان اور پنجاب کا 4,4 ماہ کا ترقیاتی بجٹ منظور کیا ہے،ان دونوں صوبوں کا مکمل بجٹ ملا کر 3000 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ ہو جائے گا،59 ارب ہائیر ایجوکیشن کے لیے مختص کیے جائیں گے،کراچی اور حیدرآباد کے درمیان ایک نئی موٹروے بنانے کا منصوبہ ہے، خوراک اور زراعت کے شعبے میں 47 ارب روپے رکھے ہیں،ایس ڈی جیز کے لیے 90 ارب روپے کی تجویز ہے،بلوچستان کے لیے 137 ارب روپے کے منصوبے رکھے ہیں،احسن اقبال نے کہا کہ اگلے سال شرح نمو 3.5،مہنگائی کی شرح 21 فیصد تک رہنے کا امکان ہے‘سیلاب سے متاثرہ صوبوں میں بحالی کے لئے فنڈز مختص کئے گئے ہیں، سندھ کیلئے 345 ارب، بلوچستان کیلئے 104 ارب اور خیبرپختونخوا کیلئے 84 ارب مختص کئے گئے ہیں، پنجاب کیلئے 29 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔پائیدار ترقی کے اہداف کیلئے 90 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں‘اسکولوں سے باہر طلباء کیلئے 25 ارب روپے کا منصوبہ لایا جارہا ہے‘ سی پیک کے منصوبوں کیلئے رقوم مختص کی گئی ہیں۔